سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین، ریاست، جمہوریت کی فتح ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
ووٹ کو احترام ملا، جس پر نا اہل کا سایہ بھی پڑتا ہے وہ نا اہل ہو جاتا ہے، فیصلے پر تبصرہ
نواز شریف حالت نزع میں ہیں جان قبض کرنیوالے فرشتوں کو اپنی جانب بڑھتے دیکھ رہے ہیں
چیف جسٹس سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل و غارت گری اور بربریت کا بھی نوٹس لیں، 14 لاشیں انصاف کی منتظر ہیں
لاہور (20 فروری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین، ریاست، جمہوریت کی فتح ہے، فیصلے سے ووٹ کو احترام ملا جس پر نا اہل کا سایہ بھی پڑتا ہے وہ نا اہل ہوجاتا ہے۔ جھوٹے، کرپٹ اور نا اہل کو تاحیات کک آؤٹ ہونا چاہیے۔ فیصلہ ابہام سے پاک ہے، 28 جولائی کے بعد نا اہل نواز شریف نے بطور پارٹی صدر جتنے بھی فیصلے کئے وہ اب کوڑے دان کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جنہوں نے نا اہل کو بطور پارٹی صدر ووٹ دے کر ووٹ اور جمہوریت کی تذلیل کی وہ بھی اپنی سزا تجویز کریں۔
انہوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اپنے بیان میں کہاکہ نا اہل کی ہٹ دھرمی سے سینیٹ الیکشن بھی خطرے میں پڑ تے دکھائی دیتے ہیں، جس کو نا اہل ٹکٹ دے وہ اہل کیسے ہو سکتا ہے؟ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ اب قوم کو نواز شریف کی چیخ و پکار کی سمجھ آ جانی چاہیے وہ حالت نزع میں ہیں اور جان قبض کرنیوالے فرشتوں کو اپنی جانب بڑھتا ہوا دیکھ رہے ہیں اسی لئے صبح، دوپہر، شام عدلیہ کے بارے میں بد زبانی کر کے انتقامی کارروائی کا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کر رہے تھے مگر انکا با طل بیانیہ مزید نا اہلی کی صورت میں ذلت آمیز شکست کھا چکا۔ انہوں نے کہاکہ منی ٹریل مانگے جانے پر قطری خط اور کیلبری فونٹ پیش کرنیوالے نواز شریف بہت جلد کرپشن کیسز میں بھی گرفتار ہونگے، نیب کی طرف سے نواز شریف کوای سی ایل پر ڈالنے سے انکار کر کے حکومت نے کرپٹ عناصر کا تحفظ کیا ایسی حکومت بھی قابل مواخذہ ہے، نا اہل کے حواریوں کی بھی کڑی گرفت ہونی چاہیے۔ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں ججز کے خلاف محاذ کھولنے کا اعلان کر کے آئین اور ریاست کے خلاف اعلان جنگ کیا، ایسے مجرم ایوانوں کی بجائے جیل خانوں میں ہونے چاہئیں۔ پنجاب کے قاتل وزیر قانون کی طرف سے پنجاب اسمبلی میں سپریم کورٹ کے خلاف تحریکیں لانے کا اعلان آئین اور وفاق پاکستان پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بھی ایکشن کے منتظر ہیں، 14 لاشیں انصاف مانگ رہی ہیں، چیف جسٹس سے استدعا ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل و غارت گری اور بربریت کا بھی نوٹس لیں۔
تبصرہ