دنیا کی ہر لغت میں چوری کرنیوالے کو چور، قتل کرنیوالے کو قاتل لکھا ملے گا: خرم نواز گنڈاپور
نواز، شہباز اور عابد باکسر میں کوئی فرق نہیں، نوکریاں بچانے کیلئے بے گناہ قتل کیے، سیکرٹری جنرل PAT
ججز نے مافیا کو مافیا کہہ کر کیا غلط کیا؟ نواز شریف میں شرم ہوتی تو سرجری کروا کر ملک چھوڑ دیتے
کرپشن میں سزائیں یقینی، نواز شریف بیرون ملک بھاگنے کے بہانے ڈھونڈنے کی بجائے شیر بنیں
ماڈل ٹاؤن کے شہید صوفی اقبال کا بیٹا زخمی باپ کیلئے پانی لینے گیا تو شہباز کی پولیس نے گرفتار کر لیا
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی بد دعا ہے شریف خاندان کا بچہ بچہ نشان عبرت بنے، رہنما عوامی تحریک
لاہور (15 فروری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ نواز شریف، شہباز شریف اور عابد باکسر میں کوئی فرق نہیں، عابد باکسر نے نوکری اور شریف برادران نے کرسی اور لوٹی دولت بچانے کیلئے بے گناہ قتل کیے، فرسٹریشن، مایوسی، بے بسی اور اپنے مستقبل کے حوالے سے ناامیدی میں مبتلا نواز شریف نے ججز کے بارے میں توہین آمیز رویے کی ہر اخلاقی حد عبور کر لی جو شرمناک اور قابل مذمت ہے، تین بار وزیراعظم اور تیس سال سے سیاست کرنے والا یہ شخص اداروں کے احترام کی ابجد بھی نہ سیکھ سکا، دنیا کی کوئی لغت بھی اٹھا لیں اس میں جھوٹ بولنے والے کو جھوٹا، قتل کرنے والے کو قاتل اور چوری کرنے والے کو چور لکھا ملے گا، ججز نے مافیا کو مافیا کہہ کر کیا غلط کیا، کیا نواز شریف مافیا کے سرپرست اعلیٰ نہیں؟ وہ کمیشن، کک بیکس، ٹھیکیداری، نظام کے بانی نہیں، ملکی اداروں کو کرپشن، اقربا پروری سے آلودہ کرنے والے نواز شریف نہیں، انہوں نے کہا کہ نواز شریف میں شرم ہوتی تو سپریم کورٹ کے ججز کا متفقہ فیصلہ آنے کے بعد چہرے کی سرجری کروا کر، حلیہ تبدیل کر کے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ملک چھوڑ جاتے مگر لگتا ہے لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کا اس سے بھی برا انجام ہو گا۔
عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف مہم چلانے والے کو کرپشن کیسز میں یقینی سزاؤں کا علم ہو چکا ہے کیونکہ ان کے پاس قطری خط کے سوا اور کوئی ثبوت نہیں اور اب وہ ملک سے بھاگنا چاہتے ہیں اور اب بیمار بیوی کی عیادت کا بہانہ بنائیں گے اور مظلوم اور معصوم بننے کی کوشش کریں گے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہید صوفی اقبال کو جب 17 جون 2014 ء کے دن شہباز شریف کی درندہ پولیس نے چہرے پر گولیاں ماریں تو ان کا جوان بیٹا آصف اقبال زخمی اور تڑپتے باپ کو پانی پلانے کیلئے دوڑا تو پولیس نے گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا اور باپ کے جنازے میں شرکت بھی نہ کرنے دی، شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نواز شریف اور شہباز شریف کی نسل کو تڑپتا اور رسوا ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ انشاء اللہ تعالیٰ یہ پورا خاندان پاکستان کی سیاسی تاریخ میں نشان عبرت بنے گا۔ نواز شریف میں ہمت ہے تو بھاگنے کے بہانے ڈھونڈنے کی بجائے شیر بنیں اور سزاؤں کا سامنا کریں۔
تبصرہ