این اے 154 کی جیت کے بعد بھی نواز شریف نااہل ہیں: عوامی تحریک
وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج کل ’’اسحاق فرار‘‘ کی شہرت رکھتے ہیں، یہ مقبولیت بھی نواز شریف کی ہے
انشاء اللہ ملک لوٹنے اور بے گناہوں کو قتل کرنے والے بے عزت ہو کر پاکستان سے بھاگیں گے
لاہور (14 فروری 2018) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران فیاض وڑائچ، بشارت جسپال اور نوراللہ صدیقی نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہا ہے کہ نواز شریف جتنا مرضی چیخ لیں این اے 154 کی جیت کے بعد بھی وہ نااہل ہیں اور ملکی سیاست میں اب ان کا کوئی کردار نہیں، راؤ انوار اور عابد باکسر کی طرح ان کا کیریئر بھی ختم ہو گیا۔ نواز شریف این اے 154 کی جیت پر اس طرح جشن منارہے ہیں جیسے ان کے ماتھے پر لگا ہوا ناہلی کا ٹکا اتر گیا، منصفوں کو اللہ کے حضور پیش ہونے کی یاد دلانے والے تھوڑا سا سر جھکا کر اپنے گریبان سے مخاطب ہوں کہ وہ کس طرح پیش ہونگے۔ ان کے حوالے ملکی خزانہ کیا گیا تو انہوں نے لندن منتقل کر دیا، اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے بھی جھوٹے پر لعنت کی ہے۔ نواز شریف معاشی جرائم میں دھوکہ دینے میں کامیاب بھی ہو گئے، بے گناہوں کو قتل کرنے کے جرم میں کبھی نہیں بچ سکیں گے۔ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کا خون ان کا پیچھا کرتا ہی رہے گا۔ اسحاق ڈار ’’اسحاق فرار‘‘ کی شہرت رکھتے ہیں، نواز شریف اسے بھی اپنی مقبولیت سمجھتے ہیں۔ نواز شریف نااہل ہوئے ان کی حکومت دن پورے کررہی ہے کیا یہ ووٹ اور مینڈیٹ کا تقدس نہیں؟ تینوں رہنماؤں نے کہا کہ بیٹے کی کمپنی کے ملازم اور وزیراعظم ہوتے ہوئے اقامہ ہولڈر نواز شریف ڈھٹائی سے کہتے ہیں تنخواہ نہیں لی تو کیا جرم کیا، عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ بیٹے کی ملازمت ہی ایک وزیراعظم کیلئے بہت بڑی لعنت ہے۔ قوم نے وزیراعظم بنایا اور وہ بیٹے کی کمپنی کی ملازم بن گیا، انہوں نے کہا کہ نواز شریف بہت جلد احتساب عدالت میں دائر کرپشن ریفرنسز میں سزا پائیں گے اور پھر ان کے حلق سے مجھے کیوں نکالا نہیں نکلے گا؟ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پاس اپنی دولت کی منی ٹریل ہوتی تو وہ عدالت میں قطری شہزادے کا خط پیش کر کے منہ کالا نہ کرتے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دانشور، پاکستان کے علماء، پاکستان کے وکلاء، پاکستان کے مزدور، پاکستان کے کسان، پاکستان کے کلرک، پاکستان کی خواتین، پاکستان کے پڑھے لکھے محب وطن حلقے شریف خاندان کو کرپٹ اور نااہل سمجھتے ہیں، این اے 154 کے ’’غیور ‘‘عوام نے ایک جعلی ڈگری والے ہونق کو بھاری مینڈیٹ دے کر پارلیمنٹ کی زینت بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد بھی بھاری اکثریت سے مرتے دم تک کامیاب ہوتے رہے ہیں جن کی وجہ شہرت قتل کرنا، ناکے لگا کر لوٹنا اور درندگی کی بدترین مثالیں قائم کرنا تھا۔
تبصرہ