شہباز شریف اور حواریوں کو 14 بے گناہوں کے قتل میں بھی طلب کیا جانا چاہیے: عوامی تحریک
بیرئیر ہٹائے جانے سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات کا احترام کریں گے: خرم نواز گنڈاپور
حکمرانوں کی رہائش گاہوں سے بیر ئیر ختم کرنے کے حکم سے ثابت ہوا یہ غیر قانونی تھے
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کی طلبی کے بھی منتظر ہیں
گندا پانی پلانے پر طلبی خوش آئند، وزیر اعلیٰ کو 14 شہریوں کے قتل میں بھی طلب کیا جائے: سیکرٹری جنرل PAT
لاہور (11 فروری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ بیرئر ہٹائے جانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کیا جائیگا، جاتی امراء، وزیر اعلیٰ ہاؤس، حمزہ شہباز اور وزیر اعلیٰ کے تمام گھروں سے بیرئر ہٹائے جانے کے حکم سے ثابت ہو گیا یہ بیر ئیر غیر قانونی طور پر لگائے گئے تھے۔ پورے لاہور میں منہاج القرآن کے آس پاس لگے ہوئے حفاظتی بیر ئیر لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر لگے تھے، اب عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آیا ہے تو اسکا مکمل احترام ہو گا، فیصلے کی کاپی کا انتظار کر رہے ہیں، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ اگر 17 جون 2014 کے واقعہ سے قبل شہباز حکومت کی طرف سے بیریئر ہٹائے جانے کے غیر قانونی اقدام کا اعلیٰ عدلیہ بر وقت نوٹس لے لیتی تو 14 قیمتی جانوں کو ضائع ہونے اور درجنوں کو معذور ہونے سے بچایا جا سکتا تھا۔ اعلیٰ عدلیہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو ناقص پانی و دیگر ایشوز پر بلا رہی ہے یہ اچھی بات ہے، وزیر اعلیٰ کو 14 شہریوں کے قتل میں بھی طلب کیا جائے کیونکہ شہباز حکومت نے زندگی کے ہر شعبے میں گند ڈال رکھا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب 14 بے گناہوں کے نامزد قاتل بھی ہیں اور لاہور ہائیکورٹ کے سینئر جج نے اپنی انکوائری میں نشاندہی بھی کر دی ہے کہ پنجاب حکومت اس میں بری الزمہ نہیں اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے پولیس کو پیچھے ہٹنے کا کوئی حکم نہیں دیا اور پولیس نے ماڈل ٹاؤن میں وہی کچھ کیا جس کا اسے حکم دیا گیا تھا۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء چیف جسٹس ثاقب نثار سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام اور بد ترین ریاستی دہشتگردی کا بھی نوٹس لیں۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے منصوبہ ساز اور قتل و غارت گری کا حکم دینے والے نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور انکے حواریوں کو طلب نہیں کیا جبکہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ میں انکا ملوث ہونا ثابت ہو چکا ہے اب سانحہ کے ماسٹر مائنڈز کو کون طلب کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے استدعا ہے کہ وہ ایک خود مختار، غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیں جو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ازسر نو تفتیش کرے تا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار کیفر کردار کو پہنچ سکیں۔
تبصرہ