قانون شکن اشرافیہ خود کو قانون سے بالاتر اور معتبر سمجھتی ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
یہ انتہائی اہم سوال ہے آیا جھوٹا اور نااہل شخص عوامی نمائندوں
کی قیادت کر سکتا ہے؟
نواز شریف توہین عدالت و قانون کے ساتھ ساتھ توہین انسانیت کے بھی ملزم ہیں
عدلیہ کے خلاف عوام کو مشتعل کرنے والے کو نظر انداز کرنے کے بھیانک نتائج نکلیں گے
دعا بھی ہے اور جدوجہد بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف قانون کے دائرے میں ملے، گفتگو
لاہور (7 فروری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ن لیگ کے نااہل صدر نے عدالتی فیصلوں کا مذاق اڑانے، عدلیہ کے خلاف عوام کو مشتعل کرنے، ججز کی تضحیک اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف بدزبانی کی جو مہم شروع کررکھی ہے اسے مزید نظر انداز کیا گیا تو اس لاقانونیت کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے، قانون شکن اشرافیہ خود کو قانون سے بالاتراور معتبر سمجھتی ہے۔ یہ سوالات بڑے اہم ہیں آیا جھوٹا اور نااہل شخص پارلیمنٹرینز اور عوامی نمائندوں کی قیادت اور کیا کوئی قانون آئین کی شق کو غیر موثر کر سکتا ہے؟ وہ عوامی تحریک کے وکلاء سے ٹیلیفون پر گفتگو کررہے تھے۔
عوامی تحریک کے وکیل رہنما نعیم الدین چودھری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیسز کے حوالے سے سربراہ عوامی تحریک کو بریف کرتے ہوئے بتایا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ سے لف دستاویزات اور پنجاب حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹیز کی مصدقہ نقول کے حصول کیلئے فل بنچ تشکیل پا گیا ہے تاہم ابھی تاریخ نہیں ملی یہ بنچ جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں قائم ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں اے ٹی سی کے فیصلے کے خلاف نواز شریف اور شہباز شریف و دیگر بیوروکریٹس اور ملوث وزراء کی طلبی کیلئے فل بنچ جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں قائم ہو چکا ہے جو 14 فروری کو سماعت کرے گا، سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے بھی طلبی کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت بھی 14 فروری کو جسٹس عبدالسمیع کی عدالت میں زیر سماعت آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں استغاثہ کیس کی سماعت 16 فروری کو ہو گی۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے وکلاء ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیس کو پوری توجہ اور تمام تر توانائی کے ساتھ لڑا جائے، یہ مظلوموں کو انصاف دلوانے کا کیس ہے اور یہ ایک انسانی ایمانی فریضہ بھی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن قاتل اشرافیہ کا پیچھا نہیں چھوڑے گا، یہ بے گناہوں کا خون ہے اس کا انصاف ہو کر رہے گا اور قاتل اپنے انجام سے ضرور دو چار ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک ہونے کے بعد اس امر میں رتی برابر بھی شائبہ نہیں رہا کہ اس کے پیچھے شریف برادران اور ان کے حواری ہیں اور یہ ریاستی دہشتگردی کا ایک بدترین سانحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افرادی قوت اور کارکنوں کے جذبہ سے دوست اور دشمن سبھی واقف ہیں، ہماری جدوجہد شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے انصاف دلوانا ہے اور میری دعا ہے کہ یہ انصاف قانون کے دائرے میں ہو۔
انہوں نے کہا کہ حصول انصاف کیلئے اب سڑکوں پر آئے تو پھر قاتلوں کا حشر دنیا دیکھے گی، ماڈل ٹاؤن کا انصاف ہمارے ایمان کا حصہ ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ اس وقت انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 ء کا ایک اہم ترین کیس زیر سماعت ہے۔ نواز شریف اہلیت کے اس کیس میں جو نااہلی کی مدت کے تعین کے حوالے سے زیر سماعت ہے میں پیش نہیں ہوئے چونکہ وہ جانتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے ججز کے سامنے آنکھیں اٹھا کر کھڑے نہیں ہو سکتے۔ نواز شریف توہین عدالت و قانون کے ساتھ ساتھ توہین انسانیت کے بھی ملزم ہیں۔
تبصرہ