سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس/ اے ٹی سی میں سماعت
سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس مرکزی ملزم ڈی آئی جی رانا عبد
الجبار آٹھویں پیشی پر بھی غیر حاضر
170 پیشیاں بھگت چکے، انصاف نہیں ملا، ملزمان کی پشت پناہی شہباز حکومت کر رہی ہے:
وکلاء عوامی تحریک
مزید سماعت 2 فروری کو ہوگی، ملزمان کے وکلاء کمرۂ عدالت میں جارحانہ رویہ اختیار
کر رہے ہیں: مدعی جواد حامد
لاہور (24 جنوری 2018) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی بدھ کو انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں سماعت ہوئی، سانحہ کا مرکزی ملزم ڈی آئی جی رانا عبدالجبار مسلسل آٹھویں پیشی پر بھی غیر حاضر رہا، عوامی تحریک کے وکلاء نے درخواست کی کہ غیر حاضر مرکزی ملزم کے بلاضمانت وارنٹ جاری کئے جائیں، سماعت کے بعد عوامی تحریک کے وکلاء نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، مستغیث جواد حامد، شکیل ممکا ایڈووکیٹ، محمد یاسر ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمرہ عدالت میں ملزمان کا رویہ جارحانہ ہے۔ ان کے چہروں پر کسی قسم کی شرمندگی نہیں ہے۔ ملزمان کو شہباز حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے اور وہ فرد جرم عائد کئے جانے کے عمل کو تاخیر کا شکار کرنے کے لیے مختلف حیلے، ہتھکنڈے اختیار کر رہے ہیں۔ 170پیشیاں بھگت چکے مگر ابھی انصاف دور دور تک ملتا دکھائی نہیں دے رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سڑکوں کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے سوا ہم کچھ نہیں مانگ رہے، ہمارے صبر کا مزید امتحان مت لیا جائے، ہمارے دوست اور ہمارے دشمن اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر ہم نے قاتلوں کو انجام تک پہنچانے کے لیے احتجاج کا راستہ اختیار کر لیا تو پھر انہیں کوئی بچانے والا نہیں ہوگا۔ جواد حامد نے کہا کہ ہم تاریخ پر تاریخ بھگت رہے ہیں، انصاف کو عام کرنے کی ابتداء سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے کی جائے، جب تک طاقتور قاتل قانو ن کے شکنجے میں نہیں آئیں گے کمزور لٹتے اور قتل ہوتے رہیں گے۔ کمرۂ عدالت میں قاتل ٹولہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے مظلوم ورثاء کا مذاق اڑاتا اور آوازیں کستا ہے۔ یہ کچھ اس لیے ہے کہ پنجاب میں قانون نہیں ایک خاندان کی حکومت ہے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی مزید سماعت 2فروری کو ہوگی، جواد حامد نے کہا کہ 2 فروری کو اے ٹی سی کے معزز جج سے استدعا کریں گے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان پر فردِ جرم عائد کی جائے، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور حواریوں کی طلبی کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے امید ہے جلد نئی تاریخ ملے گی جب تک سانحہ کے ماسٹر مائنڈ گرفتار نہیں ہوں گے انصاف نہیں ہوگا۔
تبصرہ