نقیب اللہ کے قتل پر ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دی جائے: عوامی تحریک
قانون کسی دہشتگرد کو بھی ماورائے عدالت قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا
پولیس گردی کہیں بھی ہو ہم اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں: نوراللہ صدیقی
لاہور (21 جنوری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی میں نقیب اللہ کا قتل قابل مذمت اور قابل گرفت ہے۔ ہنستا بستا گھر اجاڑنے والوں کو عبرتناک سزا ملنی چاہیے۔ ماورائے عدالت قتل کی قانون اجازت دیتا ہے نہ جمہوری انسانی اخلاقیات۔ پی اے ٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ ہم نے پنجاب میں پولیس کے ظلم و بربریت کا سامنا کی، لاشیں اٹھائیں، پولیس گردی ملک کے کسی بھی حصے میں ہو ناقابل برداشت ہے۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں یوتھ ونگ، ایم ایس ایم کے مرکزی رہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی راؤ انوار کی معطلی خوش آئند ہے، تا ہم بے گناہ انسانی قتل کے اس واقعہ کی مکمل چھان بین کی جائے، محض معطلی کافی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ حکومت سندھ نے کم از کم ایک اعلیٰ سطح کے پولیس افسر کو معطل کی، جبکہ پنجاب میں ماڈل ٹاؤن میں 14 شہریوں کو قتل کرنے والوں کو تحفظ اور ترقیاں دی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ قانون میں کسی بھی دہشتگرد کو ماورائے عدالت قتل کرنے کی اجازت نہیں۔ جب عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان کے ذمہ دار ادارے بے گناہوں کو قتل کرنے لگیں اور فساد کا موجب بن جائیں تو پھر من حیث الجموع غور کرنا ہو گا آیا جس نظام کے تحت ہم امن اور تحفظ تلاش کر رہے ہیں اس نظام میں یہ صلاحیت اور دم خم ہے؟
تبصرہ