دامن صاف ہوتا تو منی ٹریل کی جگہ شہزادوں کے خط نہ آتے: ڈاکٹر طاہرالقادری
کیا نواز شریف سپریم کورٹ کے خلاف ’’مارچ‘‘ کرنیکے اعلانات کر رہے ہیں؟
حکمران نااہل ٹولے کا دفاع کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ متنازعہ نہیں متفقہ ہے
نیشنل ایکشن پلان غیر فعّال رکھنے والے اب اسے مکمل ختم کرنے کے درپے ہیں
امیدہے رواں ہفتے جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ پر فیصلہ آجائے گا
عوام کو بغاوت پر اکسایاجار ہا ہے، نااہل کو جتنی ڈھیل ملے گی اتنی بربادی ہوگی
لاہور (3 دسمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ کیا متفقہ نااہل نواز شریف سپریم کورٹ کے خلاف مارچ کرنے کے اعلانات کر رہے ہیں؟ سزا یافتہ اور نااہل کواداروں کے خلاف زہر اگلنے کی جو اجازت ملی ہوئی ہے کیا ہرنااہل کو میسر ہے؟ اداروں کو انتظامی اعتبار سے برباد کرنیوالے اب انہیں بدنام کرنیکی مہم چلا رہے ہیں، خدا جانے ان نااہلوں، قاتلوں اور لٹیروں کو ڈھیل دیئے جانے کا سبب کیا ہے؟ نااہل ٹولہ اب جلسوں جلوسوں میں ریاست کو چیلنج کر رہا ہے اور لا قانونیت پھیلانے کے اعلانات کررہا ہے، نااہلی کا فیصلہ متنازعہ نہیں متفقہ ہے جس کی توثیق پارلیمنٹ میں بیٹھی ہوئی نااہل کی باقیات نے بھی کی۔
اشرافیہ کا نظریہ ہر قیمت پر اقتدارحاصل کرنا اور پھر اقتدار کو دولت کے پہاڑ کھڑے کرنے کے لیے استعمال کرنا ہے، ناجائز کمائی سے لندن کے اربوں روپے کے فلیٹس خریدنے والے کس ڈھٹائی سے کہہ رہے ہیں کہ ان کا دامن صاف ہے، دامن صاف ہوتا تو سپریم کورٹ میں منی ٹریل کی جگہ شہزادوں کے خط نہ آتے۔ شاید ہی دنیا کے کسی حکمران کی کرپشن کے اتنے کھلے ثبوت عدالتوں میں آئے ہوں جتنے نواز شریف کی کرپشن کے آئے ہیں، اس کے باوجود عدالتوں نے فوری سزا سنانے کی بجائے صفائی کے مزید مواقع دیئے، انہوں نے کہا کہ کرپشن مافیا عدالتوں میں صفائی دینے کی بجائے اداروں کو بلیک میل کر رہا ہے اور عوام کوبغاوت پراکسا یاجارہا ہے، یہ تماشا کب تک چلے گا؟ قومی لٹیروں کو جتنی ڈھیل ملے گی یہ ملک کی اتنی بربادی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ سو لوگوں کو گولیاں مار دے یا سپریم کورٹ یا قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف دشمنوں کے بیانیہ کو کھلے عام بیان کرے قانون کی خاموشی ناقابل فہم ہے۔ سربراہ عوامی تحریک مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی کے سینئر راہنماؤں سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جنہیں مالی کرپشن اور سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات پیش کرنے کے جرم میں اس وقت جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے تھا وہ سرکاری پروٹوکول کے ساتھ گھوم رہے ہیں اورنااہل کی حکومتی باقیات قانون کی بالا دستی اوراداروں کا احترام یقینی بنانے کی بجائے کرپٹ اشرافیہ کی حفاظت کررہی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ امید ہے رواں ہفتہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پر فیصلہ آجائے گا اور قوم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے چہروں کو دیکھ لے گی۔
سربراہ عوامی تحریک نے پشاور میں دہشتگردی کے افسوسناک واقعہ اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر کہا کہ کوئٹہ اور پشاور کے واقعات سے ظاہر ہو رہا ہے کہ دہشتگرد پھر سر اٹھا رہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کو تین سال تک غیر فعّال رکھنے والے حکمران اب اسے مکمل طور پر ختم کرنے کے درپے ہیں اور پاکستان کو 16دسمبر 2014 سے پہلے والے حالات کی طرف دھکیل رہے ہیں اور افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دے کر جو امن بحال کیا تھا اسے سبوتاژ کر رہے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا مینار پاکستان پر ’تاجدار ختم نبوت کانفرنس‘ میں لاکھوں افراد کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلامیان پاکستان عقیدہ ختم نبوت کے خلاف کوئی سازش قبول نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ حکومتیں عوام کے جان و مال کے تحفظ اور لاء اینڈ آرڈر کو بہتر کرنے کے لیے وسائل استعمال کرتی ہیں مگر یہ پہلی حکومت ہے جو ملک میں فساد کروانے کے لیے نت نئے منصوبے بناتی اور اپنے شہریوں کو قتل کرتی ہے۔
تبصرہ