شیطان نے نکالے جانے پر ’’کیوں نکالا‘‘ کا شور نہیں مچایا تھا: ڈاکٹر طاہرالقادری
ایک نا اہل شخص وجہ کا علم ہونے کے باوجود نکالے جانے کا واویلا کر رہا ہے: سربراہ عوامی تحریک
ڈاکوؤں کے بنائے نظام کے تحت ڈاکو نہیں پکڑے جا سکتے، عقیدہ ختم نبوت کے خلاف سازش ہوئی
30 نومبر مینار پاکستان پر تاجدار ختم نبوت کانفرنس میں سیرت طیبہ پر تفصیلی گفتگو ہو گی
لاہور (29 نومبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب اور اصلاحات کے بغیر انتخابات کی طرف جانے کا مطلب ملک، قوم اور اداروں کی جڑیں کھوکھلی کرنیوالے گلے سڑے متعفن نظام کو واپس لانا ہے، ڈاکوؤں کے بنائے نظام کے تحت آج تک ڈاکو پکڑے جا سکے نہ آئندہ پکڑے جا سکیں گے۔ انہوں نے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن، لوٹ مار کرنیوالی اشرافیہ نے آئینی، قانونی، اخلاقی اقدار کا جنازہ نکال دیا۔
انہوں نے کہا کہ جب اللہ نے نافرمانی پر اپنی بارگاہ سے شیطان کو نکالا تو اس نے شور نہیں مچایا تھا کہ مجھے کیوں نکالا کیونکہ اسے علم تھا کہ میں کیوں نکالا گیا۔ ایک نا اہل شخص اپنے نکالے جانے کی وجہ معلوم ہونے کے باوجود شور مچا رہا ہے کہ مجھے کیوں نکالا، اس شور و غوغا اور ڈھٹائی پر شیطان بھی شرما رہا ہو گا۔ اسمبلیاں تحلیل کر کے کڑا احتساب کیا جائے اور نظام کو پاک صاف کرنے کیلئے جامع اصلاحاتی آئینی پیکج لایا جائے، جو اسمبلی نا اہل کو پارٹی صدر بنانے اور عقیدہ ختم نبوت کے قانون بدل سکتی ہے وہ ملک و قوم کی بہتری اور بقا کیلئے ضروری ترامیم کیوں نہیں کر سکتی؟۔ افراد اور خاندانوں کے مفادات اور انکی لوٹ مار کا تحفظ کرنیوالی ترامیم سے آئین کو پاک کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی ایک بین الاقوامی سازش تھی۔ نا اہل نواز شریف اس سازش میں پوری طرح ملوث ہیں۔ اس واردات میں ایک دو وزیر نہیں پوری حکومت ملوث ہے، پوری حکومت سزا کی مستحق ہے۔ اسمبلی میں کسی وزیر، مشیر نے 7C اور 7B کے خاتمے کا تذکرہ نہیں کیا، صرف حلف نامے کا ذکر کرتے رہے، اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہو کر جھوٹ بولنے اور قوم کو گمراہ کرنے والے سب نا اہل اور سزا کے مستحق ہیں۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ انشا اللہ تعالیٰ مینار پاکستان پر منعقدہ 30 نومبر تاجدار ختم نبوت کانفرنس پر عقیدہ ختم نبوت، جشن میلاد النبی اور سیرت طیبہ پر تفصیلی گفتگو ہو گی۔
تبصرہ