ملکی اداروں کے خلاف نئی سازش کیلئے لٹیروں نے لندن میں پڑاؤ ڈال لیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
احتساب میں نرمی کی وجہ سے ملکی اداروں اور قوانین کا مذاق
اڑایا جا رہا ہے
نواز، شہباز دونوں قاتل اور معاشی دہشتگردی میں’’ بھائی وال‘‘ ہیں: سربراہ عوامی
تحریک
باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک ہونے سے مظلوموں کو انصاف ملے گا، فساد کی باتیں
کرنیوالے خود فسادی ہیں
لاہور (30 اکتوبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ یہ کیسا احتساب ہے کہ اربوں روپیہ لوٹنے اور 14 بے گناہوں کو قتل کرنیوالے دندناتے پھر رہے ہیں۔ قاتلوں، لٹیروں کے گروہ نے ملکی اداروں کے خلاف نئی سازشوں کیلئے لندن میں پڑاؤ ڈال لیا۔ احتساب میں نرمی کی وجہ سے کرپٹ ٹولہ قوانین کا مذاق اڑا رہا ہے، کرپشن ریفرنسز کے بر وقت فیصلوں کیلئے نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار کر کے جیل میں ڈالا جائے اور شہباز شریف کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں ’’اندر‘‘ کیا جائے، قاتل اعلیٰ ملک کا آئندہ وزیر اعظم بننے کیلئے اربوں روپے کی تشہیری مہم اور جعلی سروے شائع کروا رہا ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف دونوں قاتل، لٹیرے اور معاشی دہشتگردی میں ’’بھائی وال‘‘ ہیں عوام انکا عبرت ناک انجام دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ عوامی تحریک کے وکلاء سے ٹیلی فون پر گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ تین سال کے بعد بھی جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک نہیں ہو رہی، رپورٹ پبلک ہونے سے انصاف کا راستہ ہموار ہو گا اور قانون کے ہاتھوں کو قاتلوں کے گریبانوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ جلیانوالہ باغ کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن سرکاری بندوقوں سے شہریوں کو چھلنی کئے جانے کا دوسرا بڑا سانحہ ہے، جلیانوالہ باغ کے سانحہ میں تو غاصب اور قابض انگریز کی حکومت ملوث تھی مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن میں اسلام اور جمہوریت کا دم بھرنے والے ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں دلائل کے نام پر قاتلوں کے ترجمان انسانیت کی توہین اور ظالموں کے مددگار بنے ہوئے ہیں۔ کوئی کہتا ہے رپورٹ پبلک ہوئی تو فسادات ہونگے، کوئی کہتا ہے رپورٹ ٹرائل پر اثر انداز ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ لغو پراپیگنڈہ ہے۔ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کے پبلک ہونے سے ٹرائل انصاف کے ٹریک پر چڑھے گا اور قاتلوں کو سزا ملنے سے سوسائٹی میں امن قائم ہو گا۔ قاتل حکمرانوں نے اپنی حکومت کے استحکام اور مضبوطی کیلئے 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلی تھی اس قتل و غارت گری میں ملوث ایک بھائی اپنے انجام کو پہنچ گیا دوسرا جلد کٹہرے میں کھڑا نظر آئے گا۔
وکلاء نے سربراہ عوامی تحریک کو پنجاب حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل کے حوالے سے قانونی صورتحال اور اپنی حکمت عملی کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ اور شکیل ممکا ایڈووکیٹ نے اس موقع بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ ایک پبلک ڈاکو منٹ ہے جسے دینے سے انکار کرنا بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔ حکومتی وکلاء تاخیری ہتھکنڈے اختیار کر رہے ہیں، ان شااللہ آخری فیصلہ مظلوموں کے حق میں آئے گا اور انصاف کا پرچم سر بلند ہو گا۔ وکلاء نے بتایا 31 اکتوبر کو حکومتی وکلاء انٹرا کورٹ اپیل میں مزید دلائل دیں گے، ہم انکی بحث کو تحمل سے سن رہے ہیں تاکہ بعد میں یہ نہ کہہ سکیں کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم کیوں دیا؟
تبصرہ