شہباز شریف کی 56 مال بناؤ کمپنیوں کا آڈیٹر جنرل سے آڈٹ کروایا جائے: عوامی تحریک
رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں قائم سپیشل کمیٹی ایک اورفراڈ ہے، مسترد کرتے ہیں: سیکرٹری جنرل PAT
عوامی تحریک نے سستی روٹی، آشیانہ اور لیپ ٹاپ کی کرپشن پر وائٹ پیپر جاری کئے
لاہور (26 اکتوبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی 56 مال بناؤ کمپنیوں کا آڈٹ آڈیٹر جنرل پاکستان کرے۔ شہباز شریف نے 8 سال میں 56 کمپنیوں کے ذریعے 80 ارب روپ کا خزانے کو ٹیکا لگایا ان کمپنیوں کی تحقیقات کیلئے رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں قائم کی جانیوالی سپیشل کمیٹی ایک اور فراڈ ہے، اسے مسترد کرتے ہیں۔ جن بلوں نے دودھ پیا انہیں ہی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی جا رہی ہے۔ شہباز شریف نے نواز شریف سے زیادہ کرپشن کی، دونوں کا طریقہ واردات الگ الگ ہے، وہ عوامی تحریک کے وکلاء عہدیداروں سے گفتگو کر رہے تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی 56 جعلی کمپنیوں کا کیس ٹیک اپ کر رکھا ہے اور 13 نومبر کو تفصیلی رپورٹ اور جعلی کمپنیوں کے فنکار سی ای اوز کو بھی طلب کر رکھا ہے، عدالت اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے شوباز شریف نے تحقیقات کا ڈھونگ رچا لیا، قاتل اعلیٰ اور انکے حواریوں کی تحقیقات پر کون یقین کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک نے سستی روٹی کے 30 ارب کے فراڈ، فوڈ سپورٹ پروگرام کے 14 ارب کے فراڈ، آشیانہ ہاؤسنگ سکیم، لیپ ٹاپ اور گرین ٹریکٹر سکیم کے اربوں روپے کے فراڈ پر حقائق نامے جاری کئے یہ کرپشن پانامہ کی آف شور کمپنیوں سے کسی صورت بھی کم نہیں ہے۔ شہباز شریف نے 8 سال میں ان کمپنیوں کا آڈٹ نہیں ہونے دیا۔ ہماری چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے استدعا ہے کہ وہ آڈیٹر جنرل پاکستان کو خصوصی کمیٹی تشکیل دے کر ان فراڈ کمپنیوں کے سپیشل آڈٹ کا حکم دیں اور ان کمپنیوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی ہونا چاہیے۔
تبصرہ