اشرافیہ نے قومی اداروں پر حواری مسلط کر کے بنیادی حقوق غصب کیے: عوامی تحریک
شریف برادران قانون بعد میں بناتے توڑ پہلے ڈھونڈ لیتے
ہیں:بشارت جسپال
نصیر بھٹہ کی تقرری غیر قانونی، انفارمیشن کمیشن کا چیئرمین ریٹائرڈ جج ہونا چاہیے
![](https://minhaj.net/images-db8/Basharat-Jaspal.jpg)
لاہور (25 اکتوبر 2017) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ سمیت نام نہاد میگا پراجیکٹس کی معلومات پبلک ہونے سے روکنے کیلئے میاں شہباز شریف نے ن لیگ کے عہدیدار نصیر بھٹہ کو خلاف میرٹ پنجاب انفارمیشن کمیشن کا چیئرمین لگا دیا، نصیر بھٹہ ن لیگ کا سابق ایم این اے اور لائرز ونگ کا صدر رہا ہے، یہ تقرری مسترد کرتے ہیں۔ پنجاب حکومت کے نام نہاد میگا منصوبوں اور 56 خفیہ کمپنیوں کا عوام ریکارڈ مانگ رہے ہیں اسے روکنے کیلئے شہباز شریف نے اپنے خاص بندے کو انفارمیشن کمیشن پنجاب کا چیئرمین لگا دیا، اس عہدہ کیلئے ہائیکورٹ کا ریٹائرڈ جج ہونا چاہیے۔
اشرافیہ نے قومی ادارے حواریوں کے حوالے کر کے نہ صرف گڈگورننس کا بیڑہ غرق کیا بلکہ عوام کو فوری انصاف سے محروم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے بنیادی حقوق غصب کیے۔ انفارمیشن کمیشن کے چیئرمین کا انتہائی اہم عہدہ خاندانی وفادار کے حوالے کر کے رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون اور معلومات تک رسائی کے آئینی حق کو سبوتاژ کر دیا۔ وہ بدھ کو مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنان سے گفتگو کررہے تھے۔
بشارت جسپال نے کہا کہ شریف برادران قوانین بعد میں بناتے ان کا توڑ پہلے ڈھونڈ لیتے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری جب سلطنت شریفیہ کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد اشرافیہ کا لاقانونیت اور خاندانی مفادات کے تحفظ پر مبنی یہی وہ انتظامی رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کیے جانے کی انٹراکورٹ اپیل کی سماعت کے دوران معزز بنچ کے علم میں ہمارے وکلاء یہ بات لا چکے ہیں کہ پنجاب حکومت کے وکلاء بحث کے نام پر عدالت کا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں اور جلد یہ موقف اختیار کرینگے کہ پنجاب انفارمیشن کمیشن تشکیل پا چکا ہے۔ لہٰذا شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء جسٹس باقر نجفی کمیشن کی پورٹ کے حصول کیلئے انفارمیشن کمیشن سے رجوع کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز حکومت نے اپنی کرپشن، لاقانونیت چھپانے کیلئے ہر ادارے میں اپنے لوگ بٹھا رکھے ہیں، سچی جمہوریت میں عوام کو حکومتیں اپنے معاملات کے حوالے سے باخبر رکھتی ہیں مگر اشرافیہ کے موجودہ دور میں عوام کو اندھیرے میں رکھنے کیلئے ہتھکنڈے اختیار کیے جاتے ہیں۔
تبصرہ