جسٹس باقر نجفی کمیشن کیس میں حکومتی اپیل کی سماعت
خواجہ حارث بیرون ملک ہیں تو حکومت کا کوئی لاء آفیسر 19 اکتوبر
کو پیش ہو :لاہور ہائیکورٹ
ہمارے پاس سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی درخواست آئی اب بتایا جارہا ہے وہ بیرون ملک
ہیں، بنچ
مزید لمبی تاریخ نہیں ملے گی: عدالت، پنجاب حکومت تاخیری ہتھکنڈے اختیار کررہی
ہے: وکلاء عوامی تحریک
لاہور (18 اکتوبر 2017) جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کیے جانے کے ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی انٹراکورٹ اپیل کی آج سماعت ہوئی۔ پنجاب حکومت کے پرائیویٹ وکیل خواجہ حارث کی طرف سے درخواست بھجوائی گئی تھی کہ وہ سپریم کورٹ میں پیش ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے آج کی سماعت ملتوی کی جائے لیکن پنجاب حکومت کی طرف سے آج بنچ کوبتایا گیا کہ خواجہ حارث ملک سے باہر ہیں لہٰذا سماعت آئندہ سوموار تک ملتوی کی جائے۔ جس پر بنچ نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ اپیل ایڈووکیٹ جنرل آفس کی طرف سے دائر کی گئی تھی اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شان گل نے پہلی سماعت پر بحث بھی کی تھی اگر خواجہ حارث نہیں ہیں تو ایڈووکیٹ جنرل آفس کا کوئی بھی لاء آفیسر کل مورخہ 19اکتوبر کو بحث کرے اور دلائل دے۔
بنچ نے پنجاب حکومت کی طرف سے لمبی تاریخ دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ 19 اکتوبر کو ایڈووکیٹ جنرل آفس کا کوئی بھی لاء آفیسر آکر بحث کرے۔ بنچ نے مزید 7دن کی تاریخ دینے سے انکار کر دیا، عوامی تحریک کی طرف سے نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، محمد ناصر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، محمد ناصر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پنجاب حکومت تاخیر ی ہتھکنڈے اختیار کررہی ہے۔ سرکاری وکلاء نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے حوالے سے عدالت میں حاضر ہونے کے کمٹمنٹ دی تھی اور اب وہ اپنی اس کمٹمنٹ سے بھاگ رہے ہیں۔ وکلاء رہنماؤں نے کہا کہ ہم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ پنجاب حکومت کے وکلاء اس حوالے سے بدنیتی کا مظاہرہ کررہے ہیں اور روایتی ہتھکنڈے اختیار کررہے ہیں۔
وکلاء رہنماؤں نے کہا کہ سرکاری وسائل انصاف کی فراہمی کی بجائے قاتلوں کو بچانے پر صرف ہورہے ہیں۔ ہم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہونی چاہیے اور جلد سے جلد فیصلہ ہونا چاہیے۔ نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ 14 بے گناہ انسانی جانوں کو قتل کرنے کا کیس ہے پنجاب حکومت اب انصاف کا خون چاہتی ہے اور وہ اپنی ہی اپیل پر حاضر نہ ہو کر آئین، قانون اور عدلیہ کا مذاق اڑا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تین سال سے قانونی جنگ لڑرہے ہیں، انشاء اللہ آخری فیصلہ مقتولوں کے ورثاء اور مظلوموں کے حق میں آئے گا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، جواد حامد و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
تبصرہ