رواں سال پاکستان نے سود کی مد میں 1362 ارب ادا کرنے ہیں: رہنما عوامی تحریک
قرضے کیوں لئے، کہاں خرچ کئے نواز، ڈار کو گرفتار کر کے تفتیش کی جائے: بشارت جسپال
قانون کے مطابق جی ڈی پی کے 60 فی صد سے زائد قرضے نہیں لئے جا سکتے
لاہور (11 اکتوبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ نواز شریف اور ڈار نے مل کر ملکی معیشت کو تباہ کیا۔ رواں سال پاکستان نے سود کی مد میں 13 سو 62 ارب روپے ادا کرنے ہیں، یہ قرضے کن شرائط پر کہاں سے لئے اور کہاں خرچ ہوئے یہ جاننے کیلئے نواز شریف اور اسحاق ڈار کو گرفتار کر کے تفتیش کی جائے۔ اشرافیہ نے نام نہاد منصوبوں کی آڑ میں پاکستان کے بچے بچے کو قرضوں کے جال میں جکڑ دیا۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قانون کے مطابق جی ڈی پی کے 60 فی صد سے زائد قرضے نہیں لئے جا سکتے جو اس وقت 70 فی صد سے زائد ہو چکے ہیں۔ پاکستان کے ذمہ واجب الادا قرضہ 90 ارب ڈالر ہو گیا۔ عوام جاننا چاہتے ہیں اتنا قرضہ کیوں لیا گیا اور یہ کیسے اترے گا؟ شریف برادران اور انکے سمدھی کی دولت میں 91 گنا اضافہ ہوا جبکہ پاکستان کے ذمہ واجب الادا قرضے اور سود بھی اسی رفتار سے بڑھا۔ انہوں نے کہا کہ 1999 میں بھی جب نواز شریف اپنی حرکتوں کی وجہ سے اقتدار سے رخصت ہوئے تو اس وقت بھی پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا اس بار بھی نا اہل ہوئے تو انکشاف ہوا کہ معیشت کے استحکام کے دعوے جھوٹے اور ترقی مصنوعی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بتایا جارہا ہے پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر دو ماہ کے عالمی لین دین کیلئے بھی نا کافی ہیں، اور عالمی اعداد و شمار بد ترین صورتحال کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف دھڑا دھڑ غیر ملکی قرضے لئے گئے دوسری طرف عوام کا معیار زندگی اور قوت خرید میں کمی آئی، اشیائے خورد و نوش، بجلی، گیس، پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں اورجی ایس ٹی میں مسلسل اضافہ ہوا۔ پاکستان کی تاریخ میں پیاز، ٹماٹر، سبزی کی قیمتوں میں بد ترین بحران آیا؟
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا خاندان اور پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے، انصاف کے ادارے اس خائن خاندان سے قوم کی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے جان چھڑوائیں۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف اور اسحاق ڈار کے انفرادی مالیاتی جرائم ایک طرف مگر انہوں نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کر کے جو غیر ملکی غلامی کا طوق پہنایا ہے ان کا یہ جرم قیامت تک کیلئے معاف نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کس قدر بے شرمی کی بات ہے حکمران خاندان کے اثاثے بڑھے اور پاکستان کے اثاثے تیزی سے کم ہوئے۔ موٹر ویز اور تاریخی عمارات کو رہن رکھ کرغیر ملکی قرضے لئے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کی حکومت کی طرف سے لئے گئے غیر ملکی قرضوں کی تحقیقات کرنے کیلئے تحقیقاتی کمشن بننا چاہیے اور تمام وزراء اور وزارت خزانہ کے حکام کے نام ای سی ایل میں ڈال دینے چاہئیں تاکہ یہ حساب دیے بغیر ملک سے بھاگ نہ سکیں۔
تبصرہ