اللہ کی راہ میں ملنے والی موت حیات ابدی ہے: ڈاکٹر حسن محی ا لدین
آفاقی اثرات کے اعتبار سے جو مقام شہدائے کربلا کو ملا کسی اور کا مقدر نہ بن سکا
عاشور کا دن ایسی کیفیت پیدا کرتا ہے جیسے یہ سانحہ 61 ہجری میں نہیں آج پیش آیا
دعا ہے دین حق کیلئے اللہ ہمیں جگر گوشہ علی علیہ السلام و بتول کا عزم و
استقلال عطا کرے:گفتگو
لاہور (27ستمبر 2017) چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا ہے کہ اللہ کی راہ میں ملنے والی موت حیات ابدی ہے۔ اہل حق نے روز اول سے اپنے رب کی رضا کیلئے جان، مال، وطن، وقت اور خواہشات نفسانی کی قربانیاں دیں۔ ہر قربانی دائمی ہے مگرافادیت اور آفاقی اثرات کے اعتبار سے جو مقام و مرتبہ معرکہ کربلا میں کام آنیوالے شہدا کو ملا وہ کسی اور کا مقدر نہ بن سکا۔ عاشور کا دن ایسی کیفیت اور اثرات پیدا کر دیتا ہے کہ جیسے واقعہ کربلا 61 ہجری میں نہیں آج پیش آیا ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن علماء کونسل کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ تاریخ عالم میں اللہ کی راہ میں انبیائے کرام علیھم السلام، اصحاب، صالحین، علماء، فضلاء اور اہل اللہ نے بے مثال قربانیاں دے کرحق میں باطل کی آمیزش نہ ہونے دی۔ ہم تک جو حق پہنچا وہ شہداء کے خون اور قربانیوں کا صدقہ ہے۔ قربانیاں حق کے علم کو سر بلند رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جگر گوشہ علی و بتول اور سبط رسول نے اپنے 72 رفقاء کے ہمراہ جس تسلیم و رضا سے جام شہادت نوش فرمایا وہ انہیں مقام ابدیت پر فائز کر گیا۔
انہوں نے کہا کہ 61 ہجری سے لے کر آج کے دن تک ہر صاحب دل اور اہل قلم نے نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی لازوال اور بے مثال قربانی کو اپنے اپنے انداز میں خراج عقیدت پیش کیا، واقعہ کربلا کے اخلاقی اسباق کے سبب سوسائٹی میں ظلم کاپلڑا کبھی زیادہ دیر تک بھاری نہیں رہا۔ ظالم بالآخر اپنے انجام کو پہنچااور مظلوم سر خرو ہو ئے، اللہ تعالیٰ ہمیں دین حق کیلئے خانوادہ رسول کا عزم و استقلال اور ولولہ عطا فرمائے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سر پرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری 9 محرم الحرام 30 ستمبر رات 9 بجے سالانہ ’’ پیغام امام حسین علیہ السلام کانفرنس ‘‘سے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں خصوصی خطاب کریں گے۔
تبصرہ