بیوروکریٹس بھگوڑوں کیلئے کیریئر تباہ نہ کریں، قاتل برادران کا کوئی مستقبل نہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
ہوم سیکرٹری نے ہائیکورٹ کا جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ ورثاء کو دینے کا حکم نہ مان کر توہین عدالت کی
حکمران کہتے ہیں رپورٹ اپنے لیے بنوائی کسی اور کیلئے نہیں، کیا یہ کوئی ڈش تھی جو انہوں نے اپنے لیے بنوائی؟
عدالتوں کے فیصلوں کا مذاق اڑانے والے شریف برادران کو احترام کا سبق سکھانا ہو گا، سربراہ عوامی تحریک
لاہور (22 ستمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ہوم سیکرٹری پنجاب نے لاہور ہائیکورٹ کا جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ ورثاء کو دینے کاحکم نہ مان کر توہین عدالت کی۔ 23 ستمبر کو توہین عدالت کی درخواست دائر کرینگے۔ بیوروکریٹس بھگوڑوں کیلئے اپنا کیریئر تباہ نہ کریں۔ قاتل برادران کا کوئی مستقبل نہیں۔ ہوم سیکرٹری آفس نے عدالتی حکم کی تصدیق شدہ کاپی وصول کرنے کے باوجود باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ دینے سے انکار کیا جو کھلی توہین اور آئین و قانون کے ساتھ مذاق ہے۔ عدالتوں کے فیصلوں کا مذاق اڑانے والے شریف برادران اور ان کے حواریوں، درباریوں کو عدالتی فیصلوں کے احترام کا سبق سکھانا ہو گا۔ پنجاب حکومت کی طرف سے عدالتی حکم نامہ کے خلاف اپیل میں جانے کا مطلب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے یتیموں، مظلوموں اور انصاف کے منتظر ورثاء کے خلاف اعلان جنگ ہو گا۔ پنجاب کے حکمران کہتے ہیں کہ یہ رپورٹ ہم نے اپنے لیے بنوائی تو کیا یہ کوئی کھانے کی ڈش تھی جو انہوں نے اپنے لیے بنوائی؟ 17 جون 2014 ء کے دن انکوائری کمیشن مقرر کرتے وقت شہباز شریف نے یہ بات یہی تھی کہ یہ کمیشن میں اپنے لیے بنارہا ہوں؟ آج نہیں تو کل رپورٹ پبلک ہو کر رہے گی۔ حکمران جتنی تاخیر کریں گے ان کے حصے میں اتنی رسوائی آئے گی۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں گفتگو کررہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ عدالت کے فیصلے اور پنجاب حکومت کے رپورٹ دینے سے انکار سے ثابت ہو گیا سانحہ میں حکمران براہ راست ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے آئین کے آرٹیکل 19-A کے تحت فیصلہ سنایا۔ آئین کے اس آرٹیکل کے تحت ہر شہری کو مفاد عامہ کی معلومات تک رسائی کا حق حاصل ہے مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں کوئی عام شہری نہیں بلکہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء عدالت میں گئے جن کے گھروں میں لاشیں گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حصول انصاف کی قانونی جنگ مکمل انصاف تک جاری رہے گی، اس کیلئے ہر قیمت چکانے کیلئے قیادت سے لے کر کارکن تک سب پرعزم ہیں۔ امید ہے عدالت رپورٹ کے اجراء میں رکاوٹ بننے والے عناصر سے باز پرس کرے گی اور انہیں عدالت کی توہین کرنے پر طلب کیا جائیگا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شہباز شریف بتائیں اگر وہ سانحہ میں ملوث نہیں تو پھر وہ اپنے ہی بنائے ہوئے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ دینے سے انکاری کیوں ہیں؟۔ 17 جون 2014 ء کے دن وزیراعلیٰ پنجاب نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کرتے وقت کہا تھا کہ وہ اس رپورٹ پر من و عن عملدرآمد کرینگے اور جو کوئی بھی اس میں ملوث ہوا اسے عبرتناک سزا ملے گی، یہاں تک کہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر میری طرف انگلی بھی اٹھی تو میں استعفیٰ دے دوں گا مگر اب وہ یتیموں، مظلوموں کے خلاف اعلان جنگ کررہے ہیں۔
تبصرہ