عوامی تحریک کے انٹر پارٹی انتخابات، سندھ سے تعلق رکھنے والے قاضی محمد زاہد مرکزی صدر منتخب
کے پی کے سے تعلق رکھنے والے خرم نواز گنڈاپور سیکرٹری جنرل منتخب، بشارت جسپال سنٹرل پنجاب، فیاض وڑائچ جنوبی پنجاب، بریگیڈئر (ر) محمد مشتاق شمالی پنجاب کے صدر منتخب
ریحان مقبول سنٹرل پنجاب، سیف اللہ سدوزئی جنوبی پنجاب، محمود احمد حسنین شمالی پنجاب کے جنرل سیکرٹری منتخب
ڈاکٹر طاہرالقادری کی منتخب عہدیداروں کو مبارکباد، پارٹی آئین میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی
لاہور (17 ستمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے انٹر پارٹی الیکشن میں سندھ سے تعلق رکھنے والے قاضی محمد زاہد حسین مرکزی صدر اور کے پی کے سے تعلق رکھنے والے خرم نواز گنڈاپور سیکرٹری جنرل منتخب ہو گئے۔ بشارت جسپال سنٹرل پنجاب، فیاض وڑائچ جنوبی پنجاب، بریگیڈئر (ر) محمد مشتاق شمالی پنجاب کے صدر منتخب ہوئے جبکہ ریحان مقبول سنٹرل پنجاب، سیف اللہ سدوزئی جنوبی پنجاب، محمود احمد حسنین شمالی پنجاب کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے۔ مرکزی صدر کے لیے چوہدری محمد شریف امیدوار تھے۔ عوامی تحریک کے الیکٹرول کالج نے خفیہ ووٹنگ کے ذریعے مرکزی و صوبائی عہدیداروں کا انتخاب کیا، سندھ، بلوچستان اور کے پی کے کی صوبائی تنظیموں کے انتخابات آئندہ ہفتے ہوں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے فیڈرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کیا اور نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد دی۔ فیڈرل کونسل کے اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک کے آئین میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوامی تحریک سٹیٹس کو کی جماعت نہیں، ہماری منزل انقلاب ہے، ایک ایسا انقلاب جس میں عام آدمی کو تعلیم، صحت، روزگار، تحفظ اور انصاف میسر ہو اور کوئی طاقتور اپنی دولت اور اختیار کے نشے میں کسی کمزور کی جان نہ لے سکے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک نے اپنے 36 سالہ سفر میں بالادست اور استحصالی قوتوں کے خلاف جدوجہد کی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسے واقعات کا سامنا کیا، عوامی تحریک کے جانثار کارکنان نے ہر موقع پر اسلام اور پاکستان کیلئے قربانیاں دیں، قربانیوں کا یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک انتخابی اصلاحات، دہشتگردی اور کرپشن کے خاتمے کیلئے قانونی، سیاسی اور عوامی سطح پر بے مثال جدوجہد کی۔
پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے اجرا کیلئے، روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف مذمتی، سپریم کورٹ کے کرپشن کے خلاف فیصلوں اور شاندار آئینی کردار، غیر ملکی قرضوں اور مہنگائی کے حوالے سے 4 قراردادیں پاس کی گئیں۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے خرم نواز گنڈاپور نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرل کونسل کو شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف نہ ملنے پر تشویش ہے اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کے حق میں قرارداد منظور کی گئی۔
نوراللہ صدیقی نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاناما کے کرپٹ کرداروں کے خلاف آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرپشن کے خاتمے کی طرف اہم پیش رفت ہیں۔ انہوں نے قرارداد میں مطالبہ کیا کہ کرپشن کے جملہ کیسز پر قانون کے مطابق مقررہ مدت کے اندر فیصلے دئیے جائیں اور کرپٹ عناصر کو مثالی سزائیں دی جائیں۔
رانا محمد ادریس نے قرارداد میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث حکومتی و غیر ملکی افراد کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمات چلائے جائیں۔
میاں ریحان مقبول نے قرارداد میں قانونی حد سے متجاوز غیر ملکی قرضے لینے پر تشویش کا اظہار کیا اور مصنوعی مہنگائی پیاز، ٹماٹر کی ہوشربا قیمتوں کو حکومت کی ناکامی قرار دیا۔
تمام قراردادوں کی فیڈرل کونسل کے ملک بھر سے آئے ہوئے ممبران نے متفقہ منظوری دی۔ سنٹرل پنجاب کی صدارت کے لیے حکیم اللہ بٹ، جنوبی پنجاب کی صدارت کے لیے نشاط باجوہ ایڈووکیٹ، شمالی پنجاب کی صدارت کے لیے میر واعظ ترین امیدوار تھے جبکہ سنٹرل پنجاب کے لیے جنرل سیکرٹری کے امیدواروں میں عارف چوہدری، اللہ رکھا قادری، میاں محمد رزاق شامل تھے، جنوبی پنجاب جنرل سیکرٹری کے لیے اللہ رکھا اور شمالی پنجاب جنرل سیکرٹری کے امیدوار قاضی محمد شفیق تھے۔
تبصرہ