عوامی تحریک انٹرا پارٹی الیکشن 17 ستمبر (اتوار) کو ہونگے: مرکزی وصوبائی عہدیداروں کا انتخاب عمل میں آئے گا
فیڈرل کونسل کا اجلاس آج ہوگا؛ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری خطاب کریں گے۔
لاہور (16 ستمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے انٹر اپارٹی الیکشن 17 ستمبر (اتوار) کو ہونگے۔ الیکشن کی گہما گہمی عروج پر پہنچ چکی ہے، پولنگ صبح 10 بجے شروع ہوگی، مرکزی وصوبائی عہدیداروں کا انتخاب ایک ہی روز عمل میں آئے گا۔ عوامی تحریک کے مرکزی صدر کے لیے قاضی زاہد حسین اور محمد شریف چوہدری کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ سیکرٹری جنرل کے عہدے کے لیے خرم نواز گنڈا پور اور شفاقت علی مغل مد مقابل ہوں گے۔ عوامی تحریک کے انٹرا پارٹی کے انتخابات کی تکمیل کے بعد 17 ستمبر (اتوار)کو فیڈرل کونسل کا اہم اجلاس منعقد ہوگا جس سے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری خطاب کریں گے۔ فیڈرل کونسل کے اجلاس میں ملک بھر سے عوامی تحریک کے عیدیداران اور نو منتخب عہدیداران شرکت کریں گے۔ فیڈرل کونسل کے اجلاس میں عوامی تحریک نئے دستور کی منظوری بھی لی جائے گی۔
انٹرا پارٹی الیکشن میں عوامی تحریک کے مرکزی صدر، سیکرٹری جنرل، صوبائی صدور، جنرل سیکرٹریز سمیت دیگر عہدیداروں کا انتخاب عمل میں آئے گا۔ عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے لیے بشارت جسپال اور حبیب اللہ بٹ کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ جنرل سیکرٹری پنجاب کے لیے محمد عارف چوہدری، اللہ رکھا قادری، میاں محمد رضا اور ریحان اسد مقبول شاہد امیدوار ہیں۔ صدر جنوبی پنجاب کے لیے فیاض احمد وڑائچ اور نشاط احمد باجوہ آمنے سامنے ہوں گے۔ جنرل سیکرٹری جنوبی پنجاب کے عہدے کے لیے سیف اللہ خان اور اللہ رکھا کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ صدر شمالی پنجاب کے لیے میر واعظ خان ترین اور مشتاق احمد للہ امیدوار ہیں۔ جبکہ جنرل سیکرٹری شمالی پنجاب کے لیے قاضی محمد شفیق اور سید محمود احمد حسنین انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لیں گے۔
عوامی تحریک کے انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینے والوں امیدواروں کا کہنا ہے کہ جمہوری عمل کے استحکام اور بقاء کے لیے سیاسی جماعتوں کو اپنے اندر بھی جمہوریت لانی چاہیے۔ پاکستان عوامی تحریک نے ہمیشہ کارکنان کو عزت اور احترام دیا ہے۔ کارکنوں کی رائے جاننے اور انہیں عزت دینے کے حوالے سے انٹرا پارٹی الیکشن مفید سرگرمی، قانونی اور جمہوری تقاضا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک نے تنظیمی اعتبار سے چاروں صوبوں کو تین تین زونز میں تقسیم کیا ہے جس کے تحت ہر زون کے الگ انتخابات ہوں گے۔ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ میں تین تین زون بنیں گے جبکہ بلوچستان کو 4 انتظامی زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
تبصرہ