سلطنت شریفیہ کا شو ختم، سپریم کورٹ کا فیصلہ کرپشن کے خاتمہ کی طرف اہم پیشرفت ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
نظر ثانی درخواستوں کے مسترد ہونے کے بعد شریف خاندان احتساب عدالت میں پیش ہو: سربراہ عوامی تحریک
سپریم کورٹ کے فیصلے کرپشن کے خاتمہ کیطرف اہم پیشرفت ہیں، پنجاب اسمبلی کی قرارداد توہین آئین ہے
عدلیہ مخالف مہم چلانے والوں کی کڑی گرفت ہونی چاہیے، ڈھیل کے نتائج تباہ کن نکلیں گے
لاہور(15 ستمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سلطنت شریفیہ کا شو ختم سپریم کورٹ کے فیصلے کرپشن کے خاتمہ کی طرف اہم پیشرفت ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس بھی منطقی انجام کو پہنچے گا، قاتل اور لٹیرے انجام سے دوچار ہوکر رہیں گے۔ نظر ثانی درخواستوں کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد شریف خاندان احتساب عدالت میں پیش ہو۔ بدعنوانوں کے ساتھ وہی سلوک ہونا چاہیے ایسے کیسز میں جو دیگر عام شہریوں کیساتھ ہوتا ہے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، وہ پاکستان عوامی تحریک کے سینئر راہنماؤں کے ایک اجلاس میں گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں کسی اور حکمران کو اتنا رسوا ہوتے نہیں دیکھا جتنا یہ لوگ ہو رہے ہیں مگر ان کی ڈھٹائی میں رتی برابر کمی نہیں آئی، نا اہلی کافی نہیں لوٹ مار کی دولت کا خزانے میں واپس جمع ہونا ناگزیر ہے۔ عدلیہ مخالف مہم کا سختی سے نوٹس لیا جانا چاہیے ڈھیل کے نتائج تباہ کن نکلیں گے۔ سپریم کورٹ کے معزز ججز بھی اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ عدلیہ مخالف مہم کی سرپرستی نواز شریف اور اسحاق ڈار کر رہے ہیں لہذا اس پرکڑی گرفت ہونی چاہیے۔ مخالفانہ مہم کے پیچھے فرسٹریشن ہو یا دباؤ میں لانے کا ہتھکنڈا اسے کسی صورت نظر انداز نہ کیا جائے، کرپشن کیسز منطقی انجام تک پہنچنے چاہییں اور اب یہ ثابت کرنے کا یہ وقت آگیا ہے کہ کوئی شخص قانون سے بالا تر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ظالم نظام اور سلطنت شریفیہ کے ظلم کا براہ راست سامنا کیا ہے، جانی مالی نقصانات برداشت کئے ہیں، ہمارے ہزاروں کارکنوں نے قیدوبند کی سختیاں جھیلی ہیں، ہمارا ایک بھکر کا کارکن عبداللہ آج 3 سال کے بعد دہشتگردی کے جھوٹے مقدمے میں بری ہوا ہے۔ 3 سال تک اس معصوم شخص کو پابند سلاسل رکھنے والوں کی گرفت کون کرے گا؟ ہمیں خوشی ہے کہ ظالموں کا احتساب شروع ہوگیا ہے، ان ظالموں کو جو ادارہ یا فرد ریسکیو کرنے کی کوشش کر ے اسے بھی عبرت کا نشان بننا چاہیے۔
سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ہماری نظریں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف پر ہیں اور انصاف کی طرف حقیقی پیش رفت کا آغاز اس دن ہو گا جس دن جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آئے گی، انصاف شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء ہی کی ضرورت نہیں بلکہ انصاف کی فراہمی عدلیہ کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ اس سانحہ کے فیصلہ سے ثابت ہونا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہر شہری کا جان، مال اور عزت ایک جیسا مقدس اور محترم ہے کوئی بڑا اور چھوٹا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اسمبلی میں اکثریتی جماعت نے ایک متفقہ نااہل شخص کے حق میں قرار داد پاس کر کے توہین آئین کی، اس کا مواخذہ ہونا چاہیے اور سپیکر پنجاب اسمبلی کو قرار داد کی منظوری کی پوری غیر قانونی کارروائی کو حذف کرنا چاہیے اور معافی مانگنی چاہیے۔
تبصرہ