شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کا نجفی کمشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے خاموش احتجاج
احتجاج لاہور ہائیکورٹ کے باہر جی پی او چوک پر کیا گیا،
سینکڑوں خواتین، بچوں نے شرکت کی
پنجاب حکومت نے رپورٹ جاری نہ کر کے بنیادی انسانی حق سلب کیا: ورثاء
عدالت سے انصاف کی اپیل اور امید ہے، عائشہ مبشر و دیگر کی میڈیا سے گفتگو
لاہور (12 ستمبر 2017) شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نے پیر کو لاہور ہائیکورٹ کے باہرجسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے خاموش احتجاج کیا جس میں سینکڑوں کارکنان جن میں خواتین اور بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء اور عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے کارکنان نے کتبے اٹھا رکھے تھے، جن پر نعرے درج تھے جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک کی جائے تا کہ انصاف ملنے کی راہ ہموار ہو سکے۔ اس موقع پر منہاج القرآن کے امیر لاہور حافظ غلام فرید، اشتیاق حنیف مغل، حنیف قادری، چوہدری محمد اقبال، علامہ خلیل احمد، حاجی فرخ، عائشہ مبشر، آمنہ بتول، رانا تجمل، یونس نوشاہی، ایم ایس ایم، ویمن لیگ اور یوتھ کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
رہنماؤں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کے ہمراہ اپیل اور استدعا کے ساتھ عدالت آئے ہیں کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کو انصاف دلوائیں۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے کیس کی سماعت سے ہمارے حوصلے بڑھے ہیں اور امید ہے اب ہمیں ضرور انصاف ملے گا۔ اس سے قبل اڑھائی سال سے بنچ میں صرف اس بات پربحث ہوتی رہی آیا پنجاب حکومت کی درخواست پر بننے والا کمشن قانونی تھا یا غیر قانونی، رپورٹ جاری کرنے کے حوالے سے اس بنچ میں غور نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ سماعت صرف کمشن کی رپورٹ کے اجراء کے حوالے سے ہے۔ عائشہ مبشر، آمنہ بتول نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کی کاپی حاصل کرنا ہمارا بنیادی انسانی حق ہے جو شہباز حکومت نے سلب کر رکھا ہے، اسی حق کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باقر نجفی کمشن کی رپورٹ منظر عام پر آنے سے انصاف ملنے کا عمل تیز ہو گا۔
تبصرہ