بانی پاکستان کے خطابات نظریاتی اساس اور امن کا روڈ میپ ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
قائداعظم نے مکالمہ کی طاقت سے پاکستان بنایا، ان کی فکر برداشت
اور رواداری پر مبنی تھی
نااہلی، بدعنوانی نے ہمیں ہماری عظیم روایات اور رویوں سے جدا کر دیا، سربراہ عوامی
تحریک
مرکزی سیکرٹریٹ میں بانی پاکستان کے 69 ویں یوم وفات پر خصوصی دعائیہ تقریب کا
انعقاد
لاہور (11ستمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے قائداعظم کا مضبوط ہتھیار مکالمہ تھاآج جس کی جگہ بے جا مقابلہ اور عدم برداشت نے لے لی، بانی پاکستان نے مکالمہ کی بنیاد پر غاصب انگریز اور غالب ہندو سے آزادی حاصل کی اور پاکستان بنایا، سربراہ عوامی تحریک نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے 69 ویں یوم وفات پر عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان کے خطابات پاکستان کی نظریاتی اساس، امن اور خوشحالی کا روڈ میپ ہیں۔ ان کی فکر رواداری اوربرداشت پر مبنی تھی، بانی پاکستان اپنے نظریات، خیالات اور مقاصد میں کھلی کتاب کی طرح تھے اور وہ انسانی آزادی، معیشت، معاشرت کے حوالے سے فیصلہ سازی کے مرحلہ پر قرآن و سنت سے رہنمائی لیتے تھے، بلاشبہ قرآن و سنت کی تعلیمات اور احکامات بنی نوع انسانیت کیلئے ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ بانی پاکستان نے ایک موقع پر کہا کہ قرآن مجید کے احکامات ہی سیاست و معاشرت میں ہماری آزادی اور پابندی کی حدود متعین کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جناح کا پاکستان کہیں کھو گیا ہے۔ اس پر لٹیروں، بدعنوانوں، قاتلوں اور غاصبوں کا قبضہ ہو چکا ہے، کرپشن، نااہلی اور بدعنوانی نے دہشتگردی کو جنم دیا اور ہمارے قومی و ملی تشخص کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور ہمیں ہماری عظیم روایات، رویوں اور نصب العین سے جدا کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دلی دعا ہے کہ اللہ رب العزت قائداعظم محمد علی جناح کے درجات بلند کرے اور ان کی قبر کو جنت کے باغات میں سے ایک باغ بنائے۔
دریں اثناء عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں بانی پاکستان کے69 ویں یوم وفات پر خصوصی دعائیہ تقریب منعقد ہوئی، تقریب میں سنیئر مرکزی رہنماؤں خرم نواز گنڈا پور، جی ایم ملک، ڈائریکٹر انٹر فیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا، سید مشرف حسین شاہ، علامہ فرحت حسین شاہ، ساجد بھٹی، جواد حامد، اشتیاق حنیف مغل و دیگر رہنماؤں اور کارکنان کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔
تبصرہ