وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق سکھیرا 14 بے گناہوں کو قتل کرنے کا نامزد ملزم ہے: عوامی تحریک
انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے انہیں طلب کر رکھا ہے، شریف
برادران نے انعام دیا، خرم نواز گنڈا پور
سابق آئی جی پنجاب کو ریٹائر ہونے سے قبل وزیر اعلیٰ نے اپنا مشیر بنا لیا، کچھ تو
ہے جس کی پردہ داری ہے، رہنماء
صدر ممنون نے نامزد قاتل کو آئینی عہدہ دیکر آئین کی بجائے اپنے آقاؤں سے عہد وفا
نبھایا
لاہور (6 ستمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا جو ماڈل ٹاؤن میں 14 بےگناہ شہریوں کو قتل کرنے کے نامزد ملزم ہیں کو وفاقی ٹیکس محتسب لگاکر آئین و قانون کا مذاق اڑایا گیا۔ صدر ممنون حسین نے ایک قاتل کو عہدہ دے کر آئین کی بجائے اپنے آقاؤں سے عہد وفا نبھایا۔ وفاقی ٹیکس محتسب کوانسداد دہشتگردی کی عدالت نے 14 بے گناہوں کو قتل کرنے کے کیس میں طلب کر رکھا ہے اور وہ طلبی کے خلاف سٹے آرڈ ر پر ہیں۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ کیا اہم آئینی عہدے اس ملک کے قاتلوں، لٹیروں، کرپشن کنگز اور خاندانی غلاموں کیلئے مختص ہو کر رہ گئے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قاتل سابق آئی جی کو اس وقت تک کوئی عہدہ نہ دیا جائے جب تک عدالت انہیں 14 بے گناہوں کے قتل کیس میں بری نہیں کر دیتی۔
انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں عہدیداروں، کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق سکھیرا کی ریٹائر منٹ سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر بننے کا نوٹیفیکیشن جاری ہو گیا تھا اور اب انہیں 4 سال کیلئے گریڈ 22 کا اہم عہدہ دے دیا گیا ہے۔ آخر کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہو رہی ہے اور ایک قاتل کی ناز برداری میں آئین، قانون، اخلاقیات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ مشتاق سکھیرا لاءگریجوایٹ ہیں ان کا اقتصادی امور کے حوالے سے کوئی تجربہ نہیں۔ اس کے باوجود شریف خاندان نے اپنے کار خاص کو اکاموڈیٹ کروا لیا۔ انہوں نے کہا کہ مشتاق سکھیرا کو میاں شہباز شریف کی درخواست پر وفاقی ٹیکس محتسب لگایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشتاق سکھیرا کے بطور آئی جی پنجاب عرصہ ملازمت میں پنجاب میں سٹریٹ کرائم میں 100 فی صد اضافہ ہوا، سانحہ ماڈل ٹاؤن ہوا، چھوٹو گینگ کے خلاف مقابلہ میں اس نا اہل آئی جی نے درجنوں اہلکاروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالیں، متعدد جاں بحق ہوئے۔
تبصرہ