مودی کا بھارت ٹرمپ کا امریکہ اپنے بنیادی دساتیر کو جھٹلا رہا ہے: خورشید قصوری
4سال سے شرح خواندگی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، پھر بھی
پوچھتے ہیں مجھے کیوں نکالا؟ ڈاکٹر حسین محی الدین
کسی ملک نے تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کی، چودھری سرور کا منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی
تقریب سے خطاب
سالانہ فرید ملت سکالر شپ ایوارڈ کی تقریب سے غلام محی الدین دیوان، راشد کلیامی و
دیگر کا خطاب
بچوں نے خاکے پیش کئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر خاکہ پیش کرنے پر ہر آنکھ اشکبار
لاہور (26 اگست 2017) منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام سالانہ فرید ملت سکالر شپ ایوارڈ دینے کی تقریب الحمرا ہال میں منعقد ہوئی، صدر منہاج القرآن چیئرمین ایم ای ایس ڈاکٹر حسین محی الدین نے صدارت کی۔ تقریب سے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری، سابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور، ممبر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر غلام محی الدین دیوان اور ایم ڈی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی راشد کلیامی نے خطاب کیا۔ خورشید محمود قصوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں ایسے تعلیمی نظام کی اور نصاب کی ضرورت ہے جو رواداری اور برداشت کو فروغ دے جس قوم میں جتنی برداشت تھی اس نے اتنی ترقی کی، مودی کا آج کا بھارت اور ٹرمپ کا امریکہ برداشت، رواداری اور احترام آدمیت والی اپنی آئینی دستاویز کو جھٹلا رہا ہے۔ اس انتہا پسندی کے بھیانک نتائج نکلیں گے۔
انہوں نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے قائم کردہ تعلیمی ادارے با مقصد تعلیم دے رہے ہیں، میں انکی بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے والی دینی و انسانی خدمت کا معترف ہوں۔ صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت شرح خواندگی 11فی صد تھی، ہر سال اس میں ایک فی صد اضافہ ہوتا تو آج یہ شرح 81فی صد ہوتی گزشتہ چار سال میں شرح خواندگی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، تعلیمی معیار گرا اس کے باوجود نکالا گیا ایک شخص پوچھتا ہے مجھے کیوں نکالا؟ انہوں نے کہا کہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام چلنے والے 650 سے زائد سکولز اور ان میں پڑھنے والے ڈیڑھ لاکھ بچے با مقصد تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ہمارا دعوی ہے کہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں زیر تعلیم بچوں کے ساتھ ان بچوں کا موازنہ کر لیا جائے تو یہ دین، نظریہ پاکستان اور بین الاقوامی حالات پر بہتر رائے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان اور دین کی روح کے بغیر پروان چڑھنے والی نسل ملک و قوم کیلئے سود مند نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں نے تعلیم کی مد میں 720 ارب مختص کئے اور اگر اس رقم کو سرکاری تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم سوا چار کروڑ طلباء و طالبات پر تقسیم کریں تو فی کس 175 روپے سالانہ بنتے ہیں۔ تین ہزار ارب کی جی ڈی پی کا 2.4 فی صد تعلیم پر خرچ کرنا مذاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی جدید نصاب اور اساتذہ کی تربیت بھر پور توجہ دے رہی ہے۔ حکومتوں کو ترجیحات بدلنا ہونگی، قومیں سڑکوں، پلوں سے نہیں تعلیم سے بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سر پرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ایک ویثرن اور مشن کے ساتھ تعلیمی منصوبہ جات کا اجراء کیا۔ الحمد اللہ آج منہاج القرآن کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد طلباء و طالبات معیاری اور جدید تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب چودھری سرور نے کہا کہ تعلیم کو ہم نے وہ اہمیت نہیں دی جسکی ضرورت تھی۔ ہمیں تعلیم کی مد میں جو بیرونی امداد ملتی ہے اسکا بھی درست استعمال نہیں ہوتا، دنیا کو ہم پر اعتماد نہیں رہا، یہ سب بد عنوانی، نا اہلی اور بیڈ گورننس کے سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نوجوانوں کو انتہا پسندی اور دہشتگردی سے بچا رہے ہیں اور یہ بہت بڑی اسلامی، قومی و ملی خدمت ہے۔ ایم ڈی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی راشد کلیامی نے سپاس نامہ میں ایم ای ایس کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی اور آئندہ کے اہداف کے بارے میں تفصیل سے ایم ای ایس کی تقریب میں ملک بھر سے ہونہار طلبہ و طالبات و اساتذہ نے شرکت کی، بچوں نے خاکے بھی پیش کئے ایک خاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق تھا جس کی منظر نگاری پر ہال میں موجود ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔ تقریب کے اختتام پر مہمانان خصوصی کو شیلڈز سے نوازا گیا اور مستحق طلباء و طالبات میں سکالر شپ ایوارڈ تقسیم کئے گئے۔ تقریب کے اختتام پر چیئرمین ایم ای ایس ڈاکٹر حسین محی الدین نے شاندار کارکردگی پر ایم ای ایس کے جملہ اساتذہ، سٹاف ممبران کی شاندار کارکردگی کو سراہا۔
تبصرہ