نواز شریف ججز کو دھمکیاں دینے کی بجائے ضمانت کی درخواستیں دیں: خرم نواز گنڈا پور
وزراء سے ہاتھ نہ ملانے والاآج
کالا شاہ کاکو کے عوام کو آئی لو یو کہتا پھر رہا ہے
نیب آرڈیننس سیکشن 24کے تحت ڈی جی نیب تفتیش شروع ہونے
پر ملزم کو گرفتار کر سکتا ہے
انقلاب کے نعرے جیل جانے سے بچنے کی آخری ناکام کوشش ہے:
سیکرٹری جنرلPAT
شریف خاندان نے پاکستان کی دولت لوٹ کر بیرون ملک کاروبار کئے، بچے بچے کا مواخذہ
ہو گا
لاہور (13 اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ نواز شریف ججز کو دھمکیاں دینے کی بجائے ضمانت کی درخواستیں دیں۔ وزراء سے ہاتھ نہ ملانے والاآج کالا شاہ کاکو کے عوام کو آئی لو یو کہتا پھر رہا ہے۔ نیب آرڈیننس سیکشن 24 کے تحت ڈی جی نیب تفتیش شروع ہونے پر ملزم کو گرفتار کر سکتا ہے۔ انقلاب کے نعرے جیل جانے سے بچنے کی آخری ناکام کوشش ہے۔ شریف خاندان نے پاکستان کی دولت لوٹ کر بیرون ملک کاروبار کئے، بچے بچے کا مواخذہ ہو گا۔ نواز شریف انقلاب کا نام لے کر کرپشن کیسز میں جیل جانے سے بچنا چاہتے ہیں۔ حکمران خاندان ججز کو دھمکیاں دینے کی بجائے ضمانتوں کیلئے درخواستیں دے۔ ڈی جی نیب کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 24 کے تحت ریفرنسز کی تفتیش شروع ہونے پر از خود گرفتاری کا فیصلہ کر سکتا ہے، گرفتاری کا حکم جاری کرنے کیلئے ڈی جی نیب کو کسی عدالت سے پیشگی اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔ وہ اتوارا کو مرکزی سیکرٹریٹ میں اخبار نویسوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ اس نظام کو بچانے کیلئے میاں نواز شریف نے 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن میں اور 30، 31 اگست 2014 کی رات اسلام آباد میں پرامن اور نہتے کارکنوں کا خون بہایا۔ ذوالفقار علی بھٹو کو مشرقی پاکستان علیحدہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرا کر معصوم شہریوں کو گمراہ کیا۔ بے نظیر بھٹو کو جلا وطن ہونے پر مجبور کیا، آصف علی زرداری کو پابند سلاسل رکھا، سیف الرحمن کے ذریعے میڈیا کی زبان بندی کی۔ ڈاکٹر طاہر القادری اور انکے کارکنوں پر دہشتگردی کے سینکڑوں جھوٹے مقدمات درج کروائے۔ پاکستان کو شریف خاندان، ان کے دامادوں، سسرالیوں، حاشیہ برداروں نے دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ لندن، مشرق وسطیٰ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی، محلات تعمیر کئے۔ پاکستان کا پیسہ پاکستان میں انویسٹ کرنے کی بجائے بیرون ملک انویسٹ کیا۔ یہ خاندان 20 کروڑ عوام کی خوشیوں کا قاتل ہے، اس خاندان کے بچے بچے کا مواخذہ اور محاسبہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزراء سے کئی کئی ماہ ہاتھ نہ ملانے والا اب مرید کے اور کالا شاہ کاکو کے عوام کو’’آئی لو یو‘‘ کہتا پھر رہا ہے۔ یہ قدرت کی گرفت ہے ابھی اس کی ابتدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 16 اگست کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے انصاف کیلئے شہداء کے ورثاء باہر نکلیں گے۔
تبصرہ