متفقہ نا اہل لوگوں کو سپریم کورٹ کے خلاف اکسا رہا ہے، والیم 10 پبلک کیا جائے: ڈاکٹر طاہرالقادری
وزرات عظمیٰ کے عہدے کی آئینی مدت آئین پر عمل سے مشروط عدت نہیں کہ جس میں کمی بیشی نہیں ہو سکتی
نواز شریف 10 سال میرے قدموں میں بیٹھ کر سبق لیتا رہ، تباہ نہ ہوا میرے آنے سے ملک تباہ کیسے ہوتا ہے؟
آئین وزرات عظمیٰ کی مدت کرنیوالے ایک آرٹیکل کا نام نہیں، رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو
لاہور (10 اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عوام نے نا اہل شخص کی ریلی میں شریک نہ ہو کر سپریم کورٹ کے فیصلے کی توثیق کر دی۔ نواز شریف کو 5 معزز ججز نے نا اہل قرار دیا مگر سپریم کورٹ کے خلاف عوام کو بغاوت پر اکسایا جا رہا ہے، عوام کے اعلان لا تعلقی کی وجہ سے جہلم میں عصر کے وقت ریلی ختم کی گئی۔ وزیر اعظم کی 5 سالہ مدت آئین پر عملدرآمد سے مشروط ہے، یہ عدت نہیں ہے کہ جس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکتی۔ نواز شریف کو پانچ معززججوں نے متفقہ طور پر نا اہل قرار دیا یہ شخص ماسٹر آف کرپشن ہے۔ متفقہ نا اہلی کے بعد شرمندگی مٹانے کیلئے ریلی نکالی جا رہی ہے، نا اہل شخص بتائے یہ احتجاج کس کے خلاف ہے اور مطالبہ کیا ہے؟ پہلے سپریم کورٹ پر عملاً حملہ کیا گی، اب لفظوں کی جنگ جاری ہے، ہم کسی سے تصادم نہیں انصاف اور جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ چاہتے ہیں۔ نواز شریف کا یہ وہم ہے کہ کوئی فیصلے کے پیچھے ہے، فیصلے کے پیچھے بھی یہ خود ہیں اور آگے بھی۔ آج11اگست کو اہم اعلان کرونگ۔ والیم 10 منظر عام پر آنا چاہیے اگر ریاست کے خلاف کوئی سرگرمیاں ہیں تو اس حصے کو چھوڑ کر کرپشن والے حصے کو پبلک کر دیا جائے، ملک میں 35سال تماشا کرنیوالا آج خود تماشہ بنا ہوا ہے، دنیا ہنس رہی ہے۔ 100 کلو میٹر کی رفتار سے گاڑیاں بھگانے والے اسی رفتار سے بے نقاب ہو رہے ہیں۔ وہ اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62، 63 پر پورا اترنا آئین کا تقاضا ہے۔ جی 20 کے رکن ملک اٹلی میں 60سال میں 38 بار سربراہ مملکت تبدیل ہوئے مگر وہاں پر کوئی شور شرابا نہیں ہو۔ نواز شریف وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے 10سال میرے قدموں میں بیٹھ کر سبق لیتے رہے تب تو وہ خود تباہ نہیں ہوئے اب میرے آنے سے ملک کیسے تباہ ہو جاتا ہے؟ہم پانامہ لیکس لانے والوں میں تھے نہ جے آئی ٹی میں تھے۔ نواز شریف کے ساتھ آج جو کچھ ہوا اس کا ذمہ دار کوئی اور نہیں وہ خود ہیں۔ کرپشن، بددیانتی، جھوٹ ہو گا وہاں مواخذہ بھی ہو گ۔ ۔ اگر نا اہل وزیر اعظم اپنے گھر آ رہے ہیں تو اس کیلئے فوج اور عدالت عظمی کو برا بھلا کہنا ضروری ہے۔ آئین وزرات عظمیٰ کو پانچ سال تک تحفظ دینے والے ایک آرٹیکل کا نام نہیں اس میںآرٹیکل 62، 63 بھی ہے جو امانت اور صداقت کا تقاضا کرتا ہے اس میں آرٹیکل 14 بھی ہے جو ’’شرف انسانی قابل حرمت ہو گا‘‘ کہتا ہے اس میں آرٹیکل 19 بھی ہے جو آزادی تقریر کی گارنٹی دیتا ہے اس میں آرٹیکل 19-A بھی ہے جو معلومات تک رسائی کا حق دیتا ہے۔ آرٹیکل 25-A بھی ہے جو 5 سال سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم کی فراہمی کی بات کرتاہے مگر آپ نے ماڈل ٹاؤن میں انسانیت کی دھجیاں اڑائیں۔ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک نہیں ہونے دی۔ کروڑوں بچے بغیر تعلیم کے گلیوں میں رُل رہے ہیں۔ آپ کس آئین اور آئینی مدت کی بات کرتے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سوال کیا کہ آپ کا مطالبہ کیا ہے اور آپ کی احتجاجی ریلیاں کس کے خلاف ہیں؟
تبصرہ