سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف بولنے پر حلالہ وزیراعظم کے خلاف کارروائی ہو نی چاہیے: عوامی تحریک
وزیراعظم کیلئے اپوزیشن کا متفقہ امیدوار نہ آنا بد قسمتی، ن لیگ کرپٹ عناصر پر مشتمل مافیا بن گئی
سربراہ عوامی تحریک کے استقبال کیلئے انتظامی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں: خرم نواز گنڈا پور
ینگ ڈاکٹرز پر تشدد کی پرزور مذمت، سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں گفتگو
لاہور (01 اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کی قومی اسمبلی میں تقریر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ سابق کرپٹ وزیراعظم کی حمایت میں بولنے پر ’’حلالہ وزیراعظم‘‘ شاہد خاقان عباسی کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے احترام کی بجائے تنقید کرنے والے ملک و قوم کیلئے اصل خطرہ ہیں۔ ہر وزیراعظم اپنی 90 دن کے اہداف بیان کرتا ہے مگر عباسی نے خاندان شریفیہ کی غلامی کے حلف کو دہرایا۔ شاہد خاقان عباسی کی ساری تقریر خاندان شریفیہ کی خوشامد میں گزری۔ ایل این جی سکینڈل میں ملوث شاہد خاقان عباسی بھی جلد نا اہل ہوجائینگے۔ ن لیگ بد عنوان، کرپٹ لوگوں پر مشتمل مافیا بن چکی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو قومی اسمبلی میں متفقہ وزیراعظم کیلئے متفقہ امیدوار لانا چاہیے تھا بد قسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر صوبائی صدر بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، جی ایم ملک، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، ساجد بھٹی، جواد حامد بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے پنجاب پولیس کی طرف سے ینگ ڈاکٹر ز پر تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس حکمران خاندان کی ذاتی فورس میں تبدیل ہوچکی ہے۔ اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنیوالے ینگ ڈاکٹرز پر چڑھائی کرنا درندگی کی انتہا ہے۔ نئے آئی جی پنجاب سے توقع نہیں تھی کہ وہ شریف خاندان کی ایما پر نہتے افراد پر تشدد کی اجازت دینگے مگر انہوں نے مایوس کیا۔ شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کو شہید اور 100 کو گولیاں مارنے کے مجرم ہیں، اب انکی باری ہے، ملک بھر میں گو شہباز گو مہم چلے گی۔ انہوں نے کہاکہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی 8اگست کو پاکستان آمد پر بھر پور استقبال کیا جائیگا، اس حوالے سے انتظامی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔
تبصرہ