14 شہریوں کا قاتل وزیراعظم بن کر کشمیر، فلسطین کے مظلوموں کی کیاوکالت کر یگا؟
![](https://minhaj.net/images-db8/PAT-Logo-PR.jpg)
ڈاکٹر طاہرالقادری 8 اگست کی صبح وطن
پہنچیں گے: کور کمیٹی عوامی تحریک
ایئرپورٹ پر شاندار استقبال ہو گا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ویڈیوز تمام سفارتخانوں کو
بھیجیں گے
’’پنجاب کے قصائی ‘‘کو وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے سے
پہلے ناک آؤٹ کریں گے، ممبر کور کمیٹی
عدالت کے حکم پر درج ہونے والی ایف آئی آر پر 3 سال سے پہرہ دے رہے ہیں، خرم نواز
گنڈاپور
لاہور (31 جولائی2017) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے مطابق سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری 8 اگست کی صبح وطن پہنچیں گے اور لاہور ایئرپورٹ پر کارکن ان کا پرتپاک استقبال کریں گے۔ کور کمیٹی کا اجلاس پیر کو سہ پہر 4 بجے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہو ا۔ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اپنی تمام بیرونی مصروفیات ترک کرکے آ رہے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے لائحہ عمل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری’’گو شہباز گو‘‘ اور ’’نو شہباز نو ‘‘کی تحریک کے حوالے سے اتحادیوں سے مشاورت کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ سنٹرل کور کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل و غارت گری پر مبنی ویڈیوز اورعدالت کے حکم پر شریف برادران کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کی کاپی کا انگریزی متن تمام سفارتخانوں کو بھجوائیں گے اور قاتل اشرافیہ کو پوری دنیا کے سامنے ایکسپوز کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ 3 سال گزر جانے کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف نہیں ملا؟ وزیراعلیٰ شہباز شریف ، وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی نگرانی میں 100 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں۔ سانحہ کے ماسٹر مائنڈز میں حال ہی میں پانچ صفر سے خائن ثابت ہونے والے میاں نواز شریف بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 14 شہریوں کا قاتل وزیراعظم بن کر کشمیر اور فلسطین کے مظلوموں کی وکالت کیسے کرے گا؟ پنجاب کے قصائی کو وزارت عظمیٰ کے حلف اٹھانے سے پہلے ہی ’’ناک آؤٹ‘‘ کرینگے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تمام جماعتوں نے ہمیں سپورٹ کیا ، ایک بار پھر حمایت کے اعادہ پر ان کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گزرے ہوئے 3 سال کا ہر دن حصول انصاف کیلئے عدالتوں میں گزارا اور عدالت کے حکم پر درج ہونیوالی ایف آئی آر پر پہرہ دیا اس ایف آئی آر کو قاتل ٹولہ داخل دفتر کرنا چاہتا تھا۔ اجلاس میں فیاض وڑائچ، رفیق نجم، جی ایم ملک، نوراللہ صدیقی، ساجد محمود بھٹی، قاضی فیض الاسلام و دیگر شریک ہوئے۔
تبصرہ