عوامی تحریک کے وفد کی جنرل ہسپتال میں لاہور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت
سیف سٹی پراجیکٹ کیلئے 12 ارب روپے نکلوائے گئے، دھماکے کی جگہ کیمرے کیوں نہیں
لگوائے گئے
موجودہ حکمران دہشتگرد گروپوں کے حوالے سے نرم گوشہ رکھتے ہیں، خرم نواز گنڈا پور
قیمتی جانیں موجودہ حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت کے باعث ضائع ہوئیں :سیکرٹری جنرلPAT
لاہور (25 جولائی2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور کی قیادت میں وفد نے جنرل ہسپتال میں لاہور خودکش دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی جانب سے زخمیوں کو پھول پیش کیے اور جلد صحت یابی کی دعا کی، خرم نواز گنڈاپور نے اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ لاہور کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ لاہور بم دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع نے ہماری روحوں کو زخمی کر دیا، جہاں دہشتگردی کی مذمت کرنے کی ضرورت ہے وہاں حکومت کے بے حسی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے حوالے سے مجرمانہ رویے کی گرفت کی بھی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہاں ہے سیف سٹی پراجیکٹ اور سی سی ٹی کیمرے جن کیلئے پنجاب کے خزانے سے 12 ارب روپے نکلوائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ کا بنیادی مقصد اہم شاہراہوں اور چوراہوں کی مانیٹرنگ کرنا تھا تاکہ امن اور ملک دشمن عناصر کی شناخت اور کڑی گرفت کی جا سکے مگر خادم اعلیٰ جو اس وقت قاتل اعلیٰ کا روپ دھار چکے ہیں صرف بیانات اور زبانی جمع خرچ کے ذریعے صوبہ چلارہے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ قیمتی جانیں موجودہ حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت کے باعث ضائع ہوئی ہیں اس بات کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت یہاں پر سی سی ٹی وی کیمرے کیوں نہیں لگائے گئے؟
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اول روز سے کہہ رہے ہیں کہ موجودہ حکمران دہشتگرد گروپوں کے حوالے سے نرم گوشہ رکھتے ہیں یہ ایک دوسرے کے ساتھی ہیں اسی لیے پنجاب میں رینجرز آپریشن نہیں ہونا دیا جاتا، قومی ایکشن پلان پر عمل نہیں ہونے دیا جاتا اور فوجی عدالتوں پر تنقید کی جاتی ہے، نیکٹا کو فنڈز نہیں دئیے جاتے، وزیرداخلہ ہر وقت نئی نویلی دولہن کی طرح ناراض رہتے ہیں یا چھپے رہتے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ معاشی اور عسکری دہشتگردی حکمرانوں سے نجات حاصل کی جائے۔ وفد میں ساجد محمود بھٹی، عرفان یوسف، راجہ ندیم، یونس نوشاہی، قاضی محمود و دیگر شامل تھے۔
تبصرہ