سپریم کورٹ میں جعلی کاغذات پیش کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے: ترجمان عوامی تحریک
دھرنے میں جو قبریں کھودی گئیں تھیں ان میں اب اشرافیہ کی کرپشن زدہ سیاست دفن ہو گی
2014ء میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے جو کہا اس کے ثبوت پوری دنیا سے آرہے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
لاہور
(20 جولائی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے وزیراعظم کے جلسہ چترال پر ردعمل
دیتے ہوئے کہا کہ2014 ء کے دھرنے میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے اشرافیہ کے جرائم پر جو
کہا آج اس کے ثبوت پوری دنیا سے آرہے ہیں۔ سپریم کورٹ میں جعلی کاغذات پیش کرنے والوں
کو شرم آنی چاہیے، ایک برطانوی فرم کے ڈاکومنٹ پر 4 فروری 2006ء بروز ہفتہ کی تاریخ
ڈالنا جعل سازی اور باولے پن کی انتہا ہے، جعل ساز بھول گئے کہ ہفتہ والے دن پورے برطانیہ
میں چھٹی ہوتی ہے اور کوئی دفتر نہیں کھلتا۔
ترجمان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جعلی کاغذات پیش کرنیوالوں نے جرم کی ایک نئی تاریخ رقم کی، ڈاکٹر طاہرالقادری نے شریفوں کی کرپشن پر جو کہا سچ ثابت ہو گیا، دھرنے میں نواز شریف کو غیر ملکی آقائوں نے بچایا، 2014 ء میں سرکس کا شیر وزیراعظم ہاؤس سے بھاگ گیا تھا، شریف خاندان نے 35 سال ملک لوٹا، پہلی بار احتساب شروع ہوا، اب روئیں نہ شیر بنیں۔ پاناما کے چوروں اور ماڈل ٹائون کے قاتلوں کاانجام جیلیں ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پرپاکستان کے 21 کروڑ عوام عملدرآمد کروائیں گے، اشرافیہ کی کرپٹ سیاست دفن ہونے کا وقت قریب ہے، وزیراعظم آئندہ الیکشن کے حوالے نہ دیں وہ بہت جلد جیل میں ہونگے، وزیراعظم چترال کی بجائے منی ٹریل دینے سپریم کورٹ جائیں۔
دریں اثناء سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ وزیراعظم کس زعم میں بڑھکیں مار رہے ہیں، ان کا وزیراعظم کے عہدے سے اچھے بچوں کی طرح استعفیٰ دینا اور 10 سال کے معافی نامے پر دستخط کر کے ملک سے فرار ہونا زیادہ پرانی بات نہیں، قوم سرکس کے اس شیر کو بڑی اچھی طرح جانتی اور پہچانتی ہے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ تمام اپوزیشن کے متحد ہونے پرطعنے دینے والے ذہن نشین کر لیں کہ اشرافیہ کی کرپشن، ان کے ظلم، لوٹ مار پر مبنی سیاست کے خاتمے پر تمام اپوزیشن جماعتیں متحد اور پر عزم ہیں۔
تبصرہ