حکمران جتنے مرضی جھوٹ بول لیں، قوم کو گمراہ نہیں کر سکتے: بشارت جسپال
قانون اور انصاف کا مذاق اڑانے والے حکمران اپنے انجام کو
پہنچیں گے
بے گناہوں کا قتل عام کرنے والے حکمران سزا سے نہیں بچ سکتے
جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ فوراً پبلک کی جائے، اجلاس میں مطالبہ
![](https://minhaj.net/images-db8/PAT-Logo-PR.jpg)
لاہور (19 جولائی2017) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صوبائی صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کے کارکنان نے لازوال قربانیاں دے کر ہمارے سر فخر سے بلند کر دئیے ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کا خون ہم پر قرض ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ انقلاب مارچ کے قتل عام میں ملوث عناصر سے انتقام لیں گے۔ حکمران کرپشن میں جیل اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پھانسیاں چڑھیں گے۔ دہشتگرد حکمرانوں سے ایک ایک گولی چلانے کا حساب لیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکمران انصاف کے راستے میں اسی طرح رکاوٹ بنے رہے تو جلد احتجاجی تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان کریں گے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف کیلئے احتجاجی لائحہ عمل پر مشاورت جاری ہے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف نہ ملا تو حکمرانوں کو بھی چین کی نیند نہیں سونے دیں گے۔ وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں سنٹرل پنجاب کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
اجلاس میں عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صوبائی ڈویژنل، ضلعی اور تحصیلی عہدیداران موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بشارت جسپال نے مطالبہ کیا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ فوراً پبلک کی جائے، ہمیں شہدا ئے ماڈل ٹاؤن کا انصاف چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون اور انصاف کا مذاق اڑانے والے حکمرانوں کو نا اہلی کے ساتھ ساتھ بے گناہوں کا قتل عام کرنے پر پھانسی کے پھندوں پر جھولنا ہوگا۔ حکمرانوں کو قوم کی دولت کی لوٹ مار کاحساب دینا ہوگا۔ آل شریف کے درباری جتنے مرضی جھوٹ بول لیں، جتنا چاہے شور مچا لیں اب قوم کو گمراہ نہیں کر سکتے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور پانامہ کیس کا فیصلہ شریف خاندان کے اقتدار اور انکے درباریوں کی سیاسی موت ثابت ہو گا۔
اجلاس میں بشارت جسپال نے عوامی تحریک کی تنظیم سازی کا جائزہ لیتے ہوئے احکامات جاری کئے کہ اگست 2017 تک پنجاب میں پی پی، یوسی اور یونٹ سطح تک تنظیم سازی مکمل کی جائے۔ عوامی رابطہ مہم میں تیزی لائی جائے۔ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کا 10 نکاتی ایجنڈا پنجاب کے ہر گھر تک پہنچایا جائے۔ اجلاس میں جنرل سیکرٹری پنجاب مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، سیکرٹری اطلاعات پنجاب عارف چوہدری، شاہد شاہ، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، راجہ ندیم، چودھری افضل گجر، میاں افتخار و دیگر موجود تھے۔
تبصرہ