والیم 10 مانگنے والوں نے ہمیں باقر نجفی کمشن کی رپورٹ نہیں دی: ڈاکٹر طاہرالقادری
قانون نے قاتلوں کو ایکسپوز کر دیا عوام انہیں جیلوں میں ڈالنے کیلئے باہر نکلیں: سربراہ عوامی تحریک
احتساب سے حقیقی جمہوریت کمزور نہیں مضبوط ہوتی ہے، عوامی لائرز ونگ کے اجلاس سے خطاب
لاہور (17 جولائی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ خواہش ہے اپوزیشن ’’گو نواز گو‘‘ ایجنڈا پر ایک پیج اور سٹیج پر آئے۔ والیم نمبر 10 نہ ملنے کو انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزی کہنے والوں نے تین سال سے جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ دبا رکھی ہے۔ آئین، قانون، انصاف کا قدم قدم پر قتل عام کرنیوالے آج ہر سانس کے ساتھ انصاف اور حقوق کی بات کرتے ہیں۔ قاتل برادران بتائیں انہوں نے کس قانون، اخلاقیات او جمہوری اقدار کے تحت ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ انسانی خون بہایا؟ قانون نے قاتلوں اور لٹیروں کو ایکسپوز کر دیا اب عوام انہیں ایوانوں سے نکالنے اور جیلوں میں ڈالنے کیلئے باہر نکلیں۔ وہ عوامی لائرز ونگ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ احتساب کو سازش کہنے والوں کے دامن داغدار ہیں۔ جے آئی ٹی نے انکی تسلی سے تلاشی لی اور انکی جیبوں سے صرف جھوٹ، فراڈ، تضادات نکلے۔ یہ اداروں، اس نظام اور قانون کی کمزوری ہے کہ پوری طرح بے نقاب ہونے کے باوجود چور آنکھیں دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عوام اس لئے حکمران منتخب کرتے ہیں اور انہیں خزانے کا امین بناتے ہیں کہ خزانے کی پائی پائی ملکی بہتری اور عوام کی خوشحالی کیلئے استعمال ہو گی مگرموجودہ حکمرانوں نے قومی پیسہ ذاتی محلات کی خریداری اور آف شور کمپنیاں بنانے میں صرف کیا، پکڑے جانے کے باوجود ان کے چہروں پر ملال نہیں ہے، اب تک جو کچھ سامنے آیا وہ پورے کھیت میں سے ایک دانہ اور کرپشن کے سمندر کا ایک قطرہ ہے۔ قومی دولت لوٹنا سنگین جرم اسکی سزا بھی عبرت ناک ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے منتشر احتجاج کا حکومتی مافیا کو سیاسی ریلیف مل سکتا ہے، تمام جماعتیں ملک، قوم کیلئے اکٹھی ہوں اور ایسے رولز آف گیم بنائے جائیں کہ دوبارہ کوئی فرد واحد ملک کو لوٹنے، اداروں کو یرغمال بنانے اور احتساب کرنیوالوں کو آنکھیں نہ دکھا سکے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک سسٹم میں موجود ظلم اور کرپشن کے وائرس کو ختم نہیں کیا جاتا اس وقت تک چہرے بدلنے سے حالات نہیں بدلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمزور اور طاقتور کے قانون کے سامنے برابر ہونے کا نام جمہوریت ہے۔ احتساب کا عمل ہر ادارے میں نافذ ہونا چاہیے، احتساب سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے۔
تبصرہ