قومی مجرم اس بار سنبھل گئے تو پھر ملک نہیں سنبھلے گا: ڈاکٹر طاہرالقادری
تبدیلی کی ہوائیں چل پڑیں، لٹیرا اقتدار آخری سانسوں پر ہے، سربراہ عوامی تحریک
انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر آئیں گے اور قصاص لیے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے
گو نواز گو کی تحریک پر تمام اپوزیشن جماعتیں اور عوام اکٹھے ہو جائیں، مرکزی
رہنماؤں سے گفتگو
لاہور (16 جولائی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ قانون سب کیلئے برابر ہے تو پھر جو سلوک عام ڈاکو اور قاتل کے ساتھ ہوتا ہے وہی سلوک پاناما کے چوروں اور ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے ساتھ بھی ہوناچاہیے؟ قومی مجرم اس بار سنبھل گئے تو پھر خدانخواستہ ملک نہیں سنبھلے گا۔ 15 جولائی کے احتجاجی جلسہ میں ہزاروں کارکنان کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ عوامی تحریک کے کارکن شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قصاص اور ظالم نظام کے خلاف جدوجہد کے حوالے سے آج بھی پر عزم اور تازہ دم ہیں۔ کارکنوں کے سمندر نے مال روڈ لاہور پر اکٹھے ہو کر میرا سر فخر سے بلند کر دیا۔ قصاص تحریک کا دوسرا راؤنڈ باقی ہے، انصاف نہ ملا تو پھرسڑکوں پر آئیں گے اور اس بار قصاص لیے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے۔
اتوار کو انہوں نے عوامی تحریک کے مرکزی رہنماؤں سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کی ہوائیں چل پڑیں، لٹیرا اقتدار آخری سانسوں پر ہے۔ عوام جاگتے رہیں، مجرم ٹولہ کسی حد تک بھی گر سکتا ہے۔ اگر اس بار یہ سنبھل گئے تو پھر ملک نہیں سنبھلے گا، انہیں اقتدار میں لانے والی غیر ملکی قوتیں اپنا کھیل کھیل رہی ہیں، محب وطن عوام، قاتلوں سے جان چھڑوانے کا یہ قیمتی موقع ضائع نہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بار دگر جے آئی ٹی کے جرآت مند ممبران کو شاندار رپورٹ مرتب کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کے ممبرز اور ان کے اہلخانہ کو پوری طرح تحفظ دے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء بھی انصاف کیلئے سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کر کے قاتلوں کے چہروں سے نقاب ہٹائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں ان کی ڈاکہ زنی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ان کا قاتل ہونا بے نقاب ہو چکا، اس کے باوجود ان قاتلوں سے کوئی نرمی ہوئی تو پھر ملکی مستقبل کیلئے دعا ہی کی جا سکتی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں اس بات کا سب سے بڑا حامی ہوں کہ گو نواز گو کی تحریک پر تمام اپوزیشن جماعتیں اور عوام اکٹھے ہو جائیں، قوم ملک بچانے اور ڈاکوؤں کا بھگانے کیلئے وکلاء کی طرف دیکھ رہی ہے، وکلاء بھی اپنا کردار ادا کریں۔ گو نواز گو کی تحریک میں اب ینگ ڈاکٹرز، مزدوروں، ایپکا، صنعتکار، تاجر، خواتین، اساتذہ، پروفیسرز، کسان سب شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرا اس بات پر غیر متزلزل یقین ہے کہ ڈاکہ زنی اور قتل و غارت گری کو تحفظ دینے والے اس نظام پر اس بارکاری ضرب نہ لگی توچور ڈاکو پھر کسی نہ کسی شکل میں مسلط ہو جائیں گے۔
تبصرہ