15 جولائی کے احتجاج میں اپوزیشن رہنماؤں کو شرکت کی دعوت دیدی، عوامی تحریک کا اجلاس
جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، ق لیگ، پیپلز پارٹی، ایم ڈبلیو ایم،
پی ایس پی نے شرکت کی یقین دہانی کروائی
جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں ٹمپرنگ کا خدشہ ہے، خرم نواز گنڈاپور کا اجلاس
سے خطاب
عالمی جعل سازوں کے سامنے گوگل والے بھی توبہ توبہ کررہے ہیں، رہنماؤں کی گفتگو
لاہور (12 جولائی 2017) عوامی تحریک نے ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے 15 جولائی کو پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج میں شرکت کیلئے اپوزیشن رہنماؤں کو شرکت کی دعوت دے دی ہے۔ سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج میں شرکت کیلئے چودھری شجاعت حسین، امیر جماعت اسلامی سراج الحق ، چودھری پرویز الٰہی، جہانگیر ترین، میاں منظور وٹو، راجہ ناصر عباس، ہارون رضا، صاحبزادہ حامد رضا،صاحبزادہ ابوالٰخیر سمیت ینگ ڈاکٹرز، وکلاء، سول سوسائٹی، ایپکا کو شرکت کی دعوت دی ہے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ق لیگ، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی، پی ایس پی، جمعیت علمائے پاکستان، سنی اتحاد کونسل کی احتجاج میں بھرپور شرکت ہو گی۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، سیکرٹری کوآرڈینیشن ساجد محمود بھٹی، مظہر محمود علوی، عرفان یوسف، عائشہ مبشر، مرتضیٰ علوی، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ و دیگر نے شرکت کی۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ حکمران خاندان نے پاناما پر قائم جے آئی ٹی میں جعلی دستاویزات پیش کیں اس ضمن میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے۔ ہمیں خدشہ ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں بھی ٹمپرنگ نہ کر دی جائے، انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کا اصل حالت میں ہونا ناگزیر ہے۔ یہی رپورٹ قاتلوں کے چہروں سے نقاب الٹے گی۔انہوں نے کہا کہ شریف برادران پانامہ کیس میں جیل جائینگے اور ماڈل ٹاؤن کیس میں پھانسی لگیں گے۔
نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے خطاب میں کہا کہ پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ بغیر دستخط کے ATC میں جمع کروائی اور اختلافی نوٹ والا حصہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔ جے آئی ٹی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے درج کی جانیوالی ایف آئی آر کو ناقص قرار دیتے ہوئے ختم کرنے کی سفارش کی مگر حکمرانوں کی جعل سازی کی وجہ سے اس پر عمل نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران عالمی سطح کے جعل ساز ہیں ان کی جعل سازی پر گوگل والے بھی توبہ توبہ کررہے ہیں۔
تبصرہ