شریف برادران نے 3 سال سے باقر نجفی کمشن کی رپورٹ دبا رکھی ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
منہاج القرآن کو ٹیک اوور کر لو، پتھر نہیں گولی دینی ہے کی ریکارڈنگ منظر عام پر لائی جائے
شہداکے یتیم بچے سوال کرتے ہیں، قاتل برادران کو کیوں بچایا جا رہا ہے؟ کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو
لاہور (9 جولائی2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پانامہ کی جے آئی ٹی سے ریکارڈ پبلک کرنے کا مطالبہ کرنیوالوں نے 3 سال سے سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمشن کی رپورٹ دبا رکھی ہے اور قاتل برادران نے پولیس کی ایک ایسی جے آئی ٹی سے کلین چٹ حاصل کی جس کی رپورٹ میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کا موقف شامل نہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کے ساتھ ساتھ منہاج القرآن کو ٹیک اوور کرنے اور عوامی تحریک کے کارکنوں کو پتھر نہیں گولی دینے کے احکامات دینے والوں کی ریکارڈنگ منظر عام پر لائی جائے، یہ ریکارڈنگ ہم نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جمع کروا رکھی ہے جسے آج تک حکومت یا کسی ادارے کو جھٹلانے کی جرات نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اگر قانون کی حکمرانی ہے تو پھر 100 لوگوں کو گولیاں مروانے والے 14 کو قتل کرنیوالے شریف برادران کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہو رہی؟
ان خیالات کا اظہار اتوار کو انہوں نے قاہرہ سے پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں قانون کی دھجیاں اڑائیں۔ اپنے ملازموں سے اپنے حق میں رپورٹیں لکھوائیں۔ قانون اور انسانیت کا مذاق اڑایا اور یہ سب کچھ معزز ججز اور عدالتوں کی ناک کے نیچے ہوا مگر کہیں سے مقتول اور مظلوم خاندانوں کو انصاف نہیں ملا۔
شہدا کے ورثاء تین سال سے جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے لاہور ہائیکورٹ کے دروازے پر بیٹھے ہوئے ہیں ہاں یا نہ میں فیصلہ نہیں ہو رہا اگر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم آتا ہے تو پھر استغاثہ اتنا مضبوط ہو جائے گا کہ قاتلوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی اور فیصلہ نہ میں اس لئے نہیں آ رہا کہ کہیں ہم اپیل میں سپریم کورٹ نہ چلے جائیں اور قاتل برادران کیلئے قانونی مشکلات نہ کھڑی ہو جائیں؟ انہوں نے کہا کہ شہدا کے ورثاء یتیم بچے جاننا چاہتے ہیں کہ قاتلوں کو کیوں بچایا جا رہا ہے ؟ مظلوم کے مقابلے میں ظالم کی مدد کیوں کی جا رہی ہے؟ کیا ریاستیں اور معاشرے قاتلوں، ظالموں، غاصبوں کی مدد کیلئے وجود میں آتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن وزیراعلیٰ پنجاب نے خود قائم کیا اپنے بنائے کمشن کی رپورٹ کو حکمران پبلک کیوں نہیں کر رہے؟
تبصرہ