جے آئی ٹی کے کرداروں کیلئے طہارت کے سر ٹیفکیٹ تیار ہو چکے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
پانامہ کیس سے کچھ نہیں نکلے گا، ن لیگ کی الیکشن کمپئین کا ایجنڈا اور منشور تیار ہو رہا ہے
چند نان سٹیک ہولڈرز پر کیچڑ ڈالا جائیگا تاکہ باغبان اور صیاد دونوں خوش رہیں
فیصلہ آنے کے بعد ایک بار پھر یہی آواز سنائی دے گی، یہ ہمارے ساتھ کیا ہو گیا
سربراہ عوامی تحریک کی لندن ایئرپورٹ پر مصر روانگی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو
لاہور (8 جولائی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پانامہ جے آئی ٹی میں اب تک جو کچھ ہوا ہے اس کی بنیاد پر میرا تجزیہ ہے کہ کچھ نہیں ہوگا اور میں اپنے اس تجزیے پر خوش نہیں ہوں۔ موجودہ کرپٹ حکمرانوں نے ہمارے 100 لوگوں کو گولیوں سے چھلنی کیا ہے۔ 14 بے گناہوں کی لاشیں گرائی ہیں۔ یہ حکمران عوامی تحریک کے کارکنوں کے قاتل ہیں، ہم سے بڑھ کر کس کو خوشی ہو گی کہ انہیں پھانسی لگے، یہ جیل جائیں، یہ نا اہل ہوں مگر موجودہ حالات یہ ہیں کہ سب کچھ خریدا جا چکا ہے۔ یہ سب ڈرامہ اور قوم کیساتھ بھونڈا مذاق ہو رہا ہے اس میں سے کچھ بھی نہیں نکلے گا۔ صرف ن لیگ کی الیکشن کمپیئن کا ایجنڈا اور اسکا منشور تیار ہو رہا ہے۔ جے آئی ٹی میں پیش ہونیوالے کرداروں کو دینے کیلئے طہارت کے سرٹیفکیٹ تیار ہو چکے ہیں، جس جس کو بری کرنا ہو گا اس اس کو طہارت کا سرٹیفکیٹ دے کر بری کر دیا جائے گا۔ جو لوگ سٹیک ہولڈر نہیں ہیں انکے اوپر کیچڑ ڈال دیا جائیگا تاکہ باغبان بھی خوش رہے اور صیاد بھی شاد رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن ایئر پورٹ پر مصر روانگی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ایئر پورٹ پر عوامی تحریک لندن اور برطانیہ کے رہنماء بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ فرشتوں کی طرح بندکمرے میں بیٹھی ہے نہ ان کی کسی نے شکل دیکھی ہے اور نہ وہ کسی سے بات کرتے ہیں۔ بند کمرے میں بیانات ہوتے ہیں جونہ کسی نے سنے ہیں نہ دیکھے ہیں۔ مخالف فریق اندر جا سکتا ہے نہ کسی کے وکیل اور نہ ہی میڈیا والوں کو اندر جانے کی اجازت ہے۔ جے آئی ٹی ممبران اپنی زبان سے کسی کو کچھ نہیں بتاتے، اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ پیش ہونے والا اندر آرام کرتا ہے یا اسکے لئے ڈنر سرو کیا جاتا ہے۔ جے آئی ٹی میں پیش ہونیوالے تین چار گھنٹے کے بعد باہر آتے ہیں جو سکرپٹ پہلے سے لکھا ہوا ہوتا ہے اس کے مطابق بیان دیتے ہیں، یکطرفہ گفتگو ہوتی ہے اور میڈیا والوں کو سوال کرنے کی اجازت بھی نہیں ملتی۔ پیش ہونیوالا خود ہی بتاتا ہے کہ جے آئی ٹی والوں نے کیا پوچھا اور میں نے کیا جوابات دیئے کسی نے سوالات ہوتے ہوئے دیکھا اور نہ جوابات دیتے ہوئے دیکھا اور سنا ہے۔ یہ سب ایک ڈرامہ ہو رہا ہے اور پوری قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ جن لوگوں نے کل کو آنے والے فیصلے کے خلاف چیخنا، اعتراض کرنا اور بولنا تھا انکا مکو ٹھپ دیا گیا ہے اور انکی زبانیں بند کر دی گئی ہیں، انکوان حالات تک لے جایا جا چکا ہے کہ وہ آنے والے فیصلے کے خلاف ایک جملہ بھی نہیں کہہ سکیں گے اپنا سر پیٹیں گے اور ایک با پھر یہی کہیں گے کہ یہ ہمارے ساتھ کیا ہو گیا۔
تبصرہ