پانامہ کرپشن کیس میں شریف خاندان بے نقاب اور تنہا کھڑا ہے: عوامی تحریک سنٹرل کونسل
دھرنے میں ساتھ دینے والی جماعتیں آج مخالف ہیں، اقتدار سے چمٹے رہنا ڈھٹائی اور نظام کی کمزوری ہے
ملزم خاندان اپنے دفاع کے لیے ملکی وسائل بے دریغ استعمال کر رہا ہے، ادارے خاموش ہیں
اجلاس میں ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات کی حمایت اور جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کا مطالبہ
لاہور (6 جولائی 2017) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ خرم نواز گنڈا پور نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پانامہ کرپشن کیس میں شریف خاندان بے نقاب اور تنہا کھڑا ہے۔ 2014 کے دھرنے میں ساتھ دینے والی جماعتیں آج مخالف ہیں، شریف اقتدار کے ’’ایزی لوڈ‘‘ فرینڈ بھی غیر جانبدار ہو گئے اس کے باوجود اقتدار سے چمٹا رہنا ڈھٹائی اور نظام کی خامی ہے، حکمرانوں کی کھلی دھمکیوں کے باوجود انصاف اور قانون کے ادارے خاموش ہیں۔ ملزم خاندان اپنے دفاع کیلئے ملکی وسائل بے دردی سے استعمال کر رہا ہے، اجلاس میں جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطالبات کی حمایت کی گئی، اجلاس میں بریگیڈئر (ر) محمد اقبال، جی ایم ملک، رفیق نجم، نور اللہ صدیقی، جواد حامد، ساجد بھٹی، فرح ناز، مرتضی علوی، سید امجد شاہ، عرفان یوسف، ودیگر ممبران سی ڈبلیو سی نے شرکت کی۔
خرم نوازگنڈا پور نے کہا ہے کہ حکمران خاندان کی طرف سے بلواسطہ طور پر سازش کا الزام فوج اور عدلیہ پرلگایا جارہا ہے، نواز شریف اینڈ کمپنی نے خود کش بمبار بننے کا فیصلہ کر لیا ہے، ملکی ادارے اس پر خاموشی اختیار کرینگے تو نقصان اندازے سے بھی بڑھ جائے گا، مریم بی بی نے اپنے والد کا پیغام پہنچا دیا، جس مریم نے اپنی سیاست کی ابتداء فوج کے خلاف سازش سے کی ہے وہ اپنے باپ سے بھی دو ہاتھ آگے جانے کا ارادہ رکھتی ہے، انہوں نے کہا کہ آج نہیں تو کل ملکی اداروں کو یہ کہنا پڑے گا کہ شریف خاندان سیکیورٹی رسک ہے اور اسکا سیاسی صفایا ملکی مفاد میں ہے، انہوں نے کہا کہ مافیا کا اصل چہرہ عدالت اور عوام کے سامنے آچکا ہے۔
نور اللہ صدیقی نے کہا کہ کہا جارہا تھا کہ کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور جے آئی ٹی کی تشکیل سے ابہام دور ہوگا مگر ملزم خاندان سے 75گھنٹے کی تفتیش اور ملزمان کی سیکیورٹی پر اٹھنے والے 1 کروڑ 99 لاکھ کے سرکاری اخراجات کے باوجود ابہام کم ہونے کی بجائے بڑھ گیا ہے۔ اجلاس میں شریف خاندان کی لاقانونیت اور کرپشن کو جرات مندی سے بے نقاب کرنے پر الیکٹرونک میڈیا کے کردار کی تعریف کی گئی۔
تبصرہ