بعد میں سب کہتے ہیں ’’ڈاکٹر طاہرالقادری ٹھیک کہتے تھے‘‘: خرم نواز گنڈا پور
جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کیوں نہیں ہو رہی
جن کو آج سمجھ نہیں آ رہی جلد آ جائے گی؟ افطار ڈنر میں گفتگو
لاہور (12 جون 2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سربراہ عوامی تحریک نے ابہام سے پاک موقف دیا جن کو آج سمجھ نہیں آ رہی انہیں جلد آجائے گی بعد میں سب کہتے ہیں ’’ڈاکٹر طاہرالقادری ٹھیک کہتے تھے‘‘ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جو حکمران 14 کارکنوں کے قتل کے حوالے سے قائم کی گئی جے آئی ٹی سے کلین چٹ حاصل کر سکتے ہیں وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ عدالت جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم کیوں نہیں دے رہی؟ کیا مظلوموں کو انصاف دینا عدالتوں کی ذمہ داری نہیں۔ کیا جسٹس باقر نجفی لاہور ہائی کورٹ کے معزز جج نہیں تھے ؟۔ ایک سنیئر جج کی تحقیقات کے بعد ملازموں پر مشتمل جے آئی ٹی کیوں بنائی گئی ؟ اس کا نوٹس اعلیٰ عدالتوں کے معزز ججز نے کیوں نہیں لیا ؟یہ پیسوں کی چوری کا نہیں بے گناہ انسانی خون بہانے کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ نیوز لیکس کی جے آئی ٹی کا کیا بنا؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کا کیا بنا؟ یہی وہ ثبوت ہیں جن کی بنیاد پر عوام کا اداروں سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے درست کہا کہ نواز لیگ جے آئی ٹی کے سوال و جواب کی روشنی میں آئندہ انتخابات لڑے گی اور یہ لوگ کہیں گے جیسے ہمارا احتساب ہوا تاریخ میں کسی کا نہیں ہوا اور یہی سوال و جواب انتخابی مہم کی زینت بنیں گے۔ احتساب درست سمت کی طرف بڑھ رہا ہوتا تو نواز شریف ایوان وزیر اعظم سے جاتی عمرہ منتقل ہو چکے ہوتے۔ جیسے وہ 2014 کے دھرنے میں وزیر اعظم ہاؤس خالی چھوڑ کر بھاگ گئے تھے۔
تبصرہ