بے گناہوں کے قاتل شریف برادران نے جعلی جے آئی ٹی سے کلین چٹ لی: خرم نواز گنڈاپور
حکمران ذاتی ملازموں سے انکوائریاں کروانے کے پرانے عادی مجرم ہیں،
سیکرٹری جنرل PAT
صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، شہید کارکنوں کو انصاف دلوانے میں کسی ادارے نے دلچسپی
نہیں لی
لاہور (8 جون 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے، شہید کارکنوں کو انصاف دلوانے میں کسی ادارے نے دلچسپی نہیں لی، تنہا قانونی جنگ لڑرہے ہیں، انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر آنے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہو گا، اب اگر سڑکوں پر آئے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے، ہمارے کارکنوں کے قاتل شریف برادران اورپنجاب کا صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ہیں جنہوں نے جعلی جے آئی ٹی سے کلین چٹ لی، حکمران ذاتی ملازموں سے انکوائریاں کروانے کے پرانے عادی مجرم ہیں۔
انہوں نے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے اور اس رپورٹ کی روشنی میں عدالت کے حکم پر درج ہونے والی ایف آئی آر کے تمام نامزد ملزمان سے تفتیش کی جائے اور شہداء کے ورثاء کو انصاف دیا جائے جو تین سال سے قانونی جدوجہد میں مصروف ہیں، انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ماڈل ٹاؤن کی قتل و غارت گری کے نگران اعلیٰ تھے اس قاتل نے بھی جعلی جے آئی ٹی سے کلین چٹ لی جبکہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں اسے قاتل ڈیکلیئر کیا گیا ہے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ بے گناہوں کا خون بہانا لوٹ مار سے زیادہ بڑا سنگین جرم ہے، اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے بننے والی جے آئی ٹی کو بھی سپریم کورٹ مانیٹر کرتی اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنایا جاتا تو آج بے گناہ کارکنوں کے قاتل اپنے انجام کو پہنچ چکے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ تاخیر ی ہتھکنڈے اختیار کیے جارہے ہیں، ہمیں انصاف نہیں مل رہا، تاریخ پر تاریخ دے کر روایتی طور طریقے آزمائے جارہے ہیں، قاتل حکمران ہر جگہ اپنے پنجے اور خونی دانت گاڑے ہوئے ہیں ہم سڑکوں پر آنے کے حوالے سے نہ تو خوفزدہ ہیں اور نہ ہی کسی مصلحت کا شکار ہیں، اتمام حجت کیلئے انصاف کے اداروں کی طرف انصاف کیلئے دیکھ رہے ہیں، بہتر یہی ہو گا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
تبصرہ