جے آئی ٹی کے چند افسران سے خوف زدہ ہونا چور ہونے کی دلیل ہے
وزیراعلیٰ عدلیہ کو دھمکیاں دینے والوں کی صف میں شامل ہو گئے: عوامی تحریک
بندوق تان لینے کے الفاظ توہین آمیز اور نہال ہاشمی کی دھمکیوں کا تسلسل ہیں، خرم نواز گنڈاپور
شریف برادران تاحیات نااہلی اور قیدوبند سے بچنے کیلئے خودکش بمبار بن گئے، گفتگو
لاہور (7 جون 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ہے کہ جے آئی ٹی کے چند افسران سے خوف زدہ ہونا اشرافیہ کے چور ہونے کی دلیل ہے، وزیراعلیٰ پنجاب اعلیٰ عدلیہ کو دھمکیاں دینے والوں کی صف میں شامل ہو گئے، بندوق تان لینے کے الفاظ توہین آمیز اور نہال ہاشمی کی دھمکیوں کا تسلسل ہیں، شریف برادران تاحیات نااہلی اور قیدوبند سے بچنے کیلئے خودکش بمبار بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ترجمانوں کا لب و لہجہ انتہائی عامیانہ ہے، پاکستان کے عوام 21 ویں صدی میں انتہائی اوچھے انداز حکمرانی کو قریب سے دیکھ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ نے پاکستان کو 90ء کی دہائی میں داخل کر دیا، دھمکیوں سے ثابت ہو گیا کہ مافیا قرار دیے جانے کے حوالے سے ریمارکس درست تھے، انہوں نے کہا کہ شریف برادران کے پاس اپنے خاندان کے اثاثوں کی منی ٹریل ہوتی تو اب تک دے چکے ہوتے، اشرافیہ جان چکی ہے تلاشی شروع ہوئی تو پھر سلسلہ لندن فلیٹس تک نہیں رکے گا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی دھمکیاں بلاجواز نہیں ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب حدیبیہ پیپر مل کیس میں پکڑے جائیں گے، نااہلی ان کا مقدر ہے، انہوں نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف سپریم کورٹ کارروائی کررہی تھی تو انہوں نے تحمل اور بردباری سے برداشت کیا تھا، یہاں تک کہ وزیراعظم کی قربانی بھی قبول کر لی تھی جبکہ شریف برادران اپنی سیاسی روایات کے مطابق اوچھے ہتھکنڈوں کا مظاہرہ کررہے ہیں، اس بار عوام یا کسی اور کو نہیں اپنے آئینی اختیارات اور آئینی تقدس کا خود اداروں کو تحفظ کرنا ہو گا۔ اداروں نے جرات دکھائی تو عوام پشت پر سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ترجمانوں کی بوکھلاہٹ سے لگ رہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ کوئی انہیں کان سے پکڑ کر ٹھڈے مارتے ہوئے اقتدار سے نکال دے اور وہ مظلوم بن کر اگلا الیکشن لڑ لیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل اسی دنیا میں ایڑھیاں رگڑ رگڑ کر جان دیں گے، مظلوموں کا خون اور آہیں ان کے پیچھے ہیں۔
تبصرہ