نہال ہاشمی کے خلاف کارروائی پرویز رشید سے استعفیٰ لینے جیسا ڈرامہ ہے: رہنما عوامی تحریک
درباری وہی راگ الاپتے ہیں جو انہیں ’’ظل سبحانی‘‘ تیار کر کے دیتے
ہیں، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ
ماڈل ٹاؤن کے مقتولوں کے خون کا حساب ہو جاتا تو حکمران ٹولہ خود سر نہ بنتا: ساجد
بھٹی
لاہور (31 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں بشارت جسپال، فیاض وڑائچ اور ساجد محمود بھٹی نے کہا ہے کہ نہال ہاشمی کا ذرامہ، پرویز رشید، مشاہد اللہ اور راؤ تحسین کے استعفے سے مختلف نہیں، درباری وہی راگ الاپتے ہیں جو ظل سبحانی تیار کر کے دیتے ہیں۔ نہال ہاشمی نے غلامانہ ذہنیت اور چاپلوسی کی انتہا کر دی، رہنماؤں نے اپنے شدید ردعمل میں کہاکہ نہال ہاشمی اپنے آقاؤں کے کہنے پر سپریم کورٹ پر حملہ آور ہوا، اب یہ سپریم کورٹ پر منحصر ہے کہ وہ بطور ادارہ کیا ایکشن لیتی ہے۔
بشارت جسپال نے کہاکہ کرپٹ خاندان اور انکے حواری ٹکریں مارتے پھرتے ہیں اور اس کوشش میں ہیں کہ کوئی انہیں ٹھوکریں مار کر اقتدار سے آؤٹ کر دے اور وہ مظلوم بن کر مگر مچھ کے آنسو بہاتے پھریں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف یہاں تک کہ خود میاں نواز شریف قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کر چکے ہیں انہیں علم ہے کہ ہم جو مرضی کہہ لیں یا کر گزریں کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بہائے جانیوالے بے گناہوں کے خون پر خاموشی اختیار کرنے والوں کو بھی اب اسی قسم کے ردعمل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقتولوں کے خون کا حساب ہو جاتا تو حکمران ٹولہ خود سر نہ بنتا۔ انہوں نے کہاکہ نہال ہاشمی کے خلاف وزیر اعظم کا کارروائی کرنے کا اعلان ٹوپی ڈرامہ ہے، اگلے 24گھنٹے کے اندر نہال ہاشمی ’’ظل سبحانی‘‘ کے دستر خوان پر بیٹھے اور شاباش لیتے نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کو دھمکیاں دینے کے پیچھے ایک ہی ذہن ہے اور وہ ذہن پانامہ کا مجرم ہے۔
ساجد محمود بھٹی نے کہا کہ پانامہ کیس کی سماعت کرنیوالے ججز اور جے آئی ٹی کے ممبرز کی سیکیورٹی فوج اپنے ذمہ لے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے قبل ڈاکٹر طاہر القادری کو بھی اسی قسم کی دھمکیاں دی گئی تھیں اور پھر ان دھمکیوں پر 17 جون 2014 کے دن عمل بھی ہوا۔
تبصرہ