پاکستان عوامی تحریک بجٹ اور حکومتی کارکردگی پر 28 مئی کو وائٹ پیپر جاری کرے گی
بجٹ میں پرانے قرضے اتارنے کی بجائے نئے قرضے لینے کی پلاننگ دی گئی: خرم نواز گنڈاپور
حکمرانوں نے 4 سالوں سے پوری قوم کو اندھیرے میں رکھا ہوا ہے : سیکرٹری جنرل PAT
بجٹ میں چھوٹے تاجروں کا معاشی قتل کیا گیا، پارٹی اجلاس سے خطاب
لاہور (27 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک بجٹ اور حکومت کی چار سالہ کارکردگی پر 28 مئی کو وائٹ پیپر جاری کرے گی۔ عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقدہ پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں حکومتی شاہ خرچیوں کو کم کرنے کا اشارہ بھی نہیں دیا گیا، بجٹ میں پرانے قرضے اتارنے کی بجائے نئے قرضے لے کر ملک چلانے کی پلاننگ دی گئی ہے، عوام کی معاشی اور معاشرتی خوشحالی کے لیے بجٹ میں کوئی پالیسی نہیں دی گئی۔ ملک میں9 کروڑ سے زیادہ لوگ بیروزگار ہیں، ان کروڑوں افراد کی بیروزگاری کے خاتمے کے لیے اس نام نہاد بجٹ میں کوئی پلان نہیں دیا گیا اور نہ ہی کوئی بجٹ مختص کیا گیا ہے، بجٹ میں غربت کے خاتمے کے لیے جو رقم رکھی گئی اس سے غریبوں کا استحصال کیا گیا ہے، حکومت کے 4 سالہ دور اقتدار میں مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، دہشتگردی، بیروزگاری، قتل وغارت گری، مایوسی کے سوا کسی چیز کا اضافہ نہیں ہوا، عوام کی فلاح وبہبود، صحت، صاف پانی کے کسی بھی منصوبے پر حکمرانوں نے کوئی عملی کام نہیں کیا، انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں تعلیم اور صحت اور کو ایک بار پھر حسب روایت نظر انداز کیا گیا، عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، یہ غریب کش بجٹ ہے، جعلی الیکشن سے اقتدار سے آنے والوں نے عوام کو ایک بار پھر دھوکا دیا، ریٹیلرز پر ٹیکس لگا کر عوام دشمن حکمرانوں نے عام آدمی کو ایک بار پھر متاثر کیا جس سے مہنگائی بڑھے گی۔
اجلاس میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، ساجد بھٹی، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، جواد حامد، راجہ زاہد، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، شاہد شاہ، عار ف چوہدری، افضل گجر ودیگر بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک حکمرانوں کی چار سالہ کارکردگی، موجودہ بجٹ اور عوام دشمن نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کے خلاف آج وائٹ پییپر جاری کرے گی جس میں عوامی تحریک کے رہنما حکمرانوں کی نا اہلیوں، ملک دشمن پالیسیوں اور لوٹ ما رکو بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ظالم حکمرانوں نے پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے ضعیف العمر مزدور جو EOBI کے ذریعے پنشن حاصل کرتے ہیں ان کی پنشن میں اضافہ نہ کر کے لاکھوں بزرگ مزدوروں کا استحصال کیا ہے، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی بجائے اس کی شرح کو بڑھا دیا گیا، بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا۔ ٹیکس، بجلی اور گیس چوری روکنے کے لیے کوئی پلان بجٹ میں شامل نہیں کیا گیا، بجٹ میں چھوٹے تاجروں کا معاشی قتل کیا گیا۔
تبصرہ