مشتاق سکھیرا سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں براہ راست ملوث ہیں: عوامی تحریک
25 مئی کو لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے سامنے ثبوت پیش کرینگے: خرم نواز گنڈا پور
سٹے آرڈر کے پیچھے چھپنے والے بالآخر 14 شہریوں کو قتل کرنے کے جرم کی سزا بھگتیں گے
لاہور (24 مئی2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں طلب کیا تو وہ سٹے آرڈر کے پیچھے چھپ گئے، آج لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے روبروثبوت دینگے کہ سابق آئی جی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں براہ راست ملوث ہیں اور 100 لوگوں کو گولیاں مارنے کے عوض انہوں نے ناصرف بطور آئی جی پنجاب میں ٹھاٹھ باٹھ کے ساتھ اپنی مدّت ملازمت پوری کی بلکہ ریٹائر ہونے سے پہلے ہی وزیر اعلی پنجاب کے مشیر کی تقرری کا حکم نامہ بھی حاصل کر لیا اس کے ساتھ ساتھ ریٹائر منٹ پر شاہانہ مراعات کے آرڈر کروانے میں بھی کامیاب رہے، انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب پر یہ ساری نوازشات سانحہ ماڈل ٹاؤن میں خصوصی خدمات انجام دینے کا صلہ ہیں، وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے عوامی تحریک کے وکلاء سے مشاورت کر رہے تھے، خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈز شریف برادران اور ان کے وزراء کو استغاثہ کیس میں طلب نہیں کیا گیاان کی طلبی کے لیے بھی ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے تاہم یہ کیس ابھی سماعت کے لیے نہیں لگ رہا۔
عوامی تحریک کے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے وکیل نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 25 مئی سابق آئی جی پنجاب کے سٹے آرڈر کے حوالے سے فل بنچ کیس کی سماعت کرے گا اور ہم مشتاق سکھیرا کے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ہونے کے ثبوت دینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی انسداد دہشتگردی کی سماعت 29 مئی کو ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سٹے آرڈر کے پیچھے چھپنے والے بالآخر 14 شہریوں کو قتل کرنے کے جرم کی سزا بھگتیں گے۔
تبصرہ