حکمران ڈھٹائی سے کہتے ہیں اب ہر روز دھماکے نہیں ہوتے : ڈاکٹر طاہرالقادری
مستونگ دہشتگردی کی مذمت، جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار
سربراہ عوامی تحریک نے عبد الغفور حیدری اور دیگر زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی
لاہور (12 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کوئٹہ مستونگ میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبد الغفور حیدری سمیت تمام زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ دہشتگردی کے اس واقعہ کی شدت کا اندازہ بڑے پیمانے پر جانی نقصان سے ہو رہا ہے۔ واقعہ دہشتگردی کی منظم واردات ہے اور ثابت ہو رہا ہے کہ دہشتگرد آج بھی آزاد اور دندناتے پھر رہے ہیں۔ ان کے صفایا کے دعوے محض خبروں کی حد تک ہیں، عملاً آج بھی دہشتگرد اور انکے ہمدرد کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ واقعہ حکومت کی ناکامی ہے، عوام جاننا چاہتے ہیں کب تک دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ کے نام پر قوم کو دھوکا دیا جاتا رہے گا، حکمران ڈھٹائی کے ساتھ کہتے ہیں کہ اب ہر روز دھماکے نہیں ہوتے اور دہشتگردی کے واقعات کنٹرول کر لئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگرد اور انکے ہمدرد پاکستان کی گلیوں اور بازاروں میں آج بھی موجود ہیں اور وہ آج بھی اپنی مرضی کے وقت پر خون کی ہولی کھیلتے ہیں اور لاشیں گراتے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وزیر اعظم بتائیں انہوں نے گزشتہ 90 روز میں کتنی بار قومی ایکشن پلان کا اپنی زبان سے ذکر کیا یا کوئی اجلاس بلا کر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا؟ انہوں نے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمشن کوئٹہ سانحہ سول ہسپتال پر بنا تھا ور اور اس رپورٹ میں براہ راست صوبائی اور وفاقی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کچھ سفارشات پیش کیں تھیں مگر آج کے دن تک جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمشن کی رپورٹ پر عمل کرنا تو درکنار الٹا کابینہ میں بیٹھے ملزم وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے مذاق اڑایا اور دھمکیاں دیں انہوں نے مزید کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل اور دہشتگرد حکمرانوں کو دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ سے کوئی سروکار نہیں۔
تبصرہ