انقلاب مارچ کا ایک اور زخمی عوامی تحریک کا کارکن محمد وسیم انتقال کر گیا
سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کا دلی افسوس کا اظہار، نماز جنازہ میں سنیئر رہنماؤں کی شرکت
محمد وسیم اسلام آباد میں آنسو گیس کی شیلنگ سے زخمی ہوا اور پھیپھڑوں کے انفیکشن کے باعث زیر علاج تھا
لاہور (11 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک واہگہ ٹاؤن کے کارکن اور انقلاب مارچ 2014 کے زخمی
محمد وسیم گزشتہ روزانتقال کر گئے۔ محمد وسیم اسلام آباد میں 30 اور 31 اگست 2014 کی
شب آنسو گیس کے شیل لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے اور انکے پھیپھڑے زہریلی گیس سے بری
طرح متاثر ہوئے تھے اور وہ مسلسل زیر علاج تھے، 11 مئی کی صبح انتقال کر گئے۔
محمد وسیم کے انتقال پر پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دلی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ محمد وسیم انقلاب مارچ کا جرات مند سپاہی تھا۔ محمد وسیم ان درد مند کارکنوں میں سے تھا جو پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلام کی تجربہ گاہ اور قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کا پاکستان دیکھنا چاہتے تھے۔
محمد وسیم کی نماز جنازہ واہگہ ٹاؤن آخری منٹ سٹاپ پر ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ رفیق نجم، علامہ سید فرحت حسین شاہ، حافظ غلام فرید، قاری ریاست، طارق الطاف، اشتیاق حنیف مغل، حنیف قادری، حاجی عبد الخالق، شفاقت مغل، مرزا حنیف صابری عوامی تحریک کے رہنماؤں ساجد بھٹی، چودھری افضل گجر، عارف چودھری، راجہ ندیم اور سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔
دریں اثناء چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، خرم نواز گنڈا پور، جی ایم ملک، احمد نواز انجم، نور اللہ صدیقی، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، عبد الحفیظ چوہدری و دیگر نے بھی محمد وسیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور مرحوم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔
نماز جنازہ میں شریک کارکنان نے کہا کہ محمد وسیم شہید ہیں، انکے دل میں اسلام اور پاکستان کی محبت تھی اور انکی موت ظلم اور ظالموں کے خلاف لڑتے ہوئے ہوئی۔ قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری کے کارکنان انقلاب کیلئے آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
امیر لاہور حافظ غلام فریدنے کہا کہ محمد وسیم بہادر اور جرات مند انقلابی کارکن تھا، محمد وسیم نے لانگ مارچ اور انقلاب مارچ میں حکومتی جبر اور مظالم کے باوجود غیرت اور بہادری کا مظاہرہ کیا، مشن اورتحریک سے وفا داری نبھانے کا حق ادا کیا۔
تبصرہ