عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کا چیئرمین پیمرا کی پریس کانفرنس پر ردعمل
چیئرمین پیمرا کا واویلا صحافیوں کیخلاف نئے کریک ڈاؤن کی منصوبہ
بندی لگتا ہے: عوامی تحریک
پیمرا میڈیا کی دنیا کا سلطان راہی ہے، اسے دھمکانے کی جرات کون کر سکتا ہے : نور اللہ
صدیقی
اتنے جرمانے موٹر وے پولیس نے نہیں کئے ہونگے جتنے ایک سال میں پیمرا نے میڈیا کو کئے
ابصار عالم مشکل میں ہیں تو ریاض پیر زادہ کی طرح مستعفیٰ ہو جائیں یا راؤتحسین بننے
کیلئے تیار رہیں
لاہور
(8 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہا
ہے کہ چیئرمین پیمرا کا واویلا ناپسندیدہ صحافیوں کے خلاف کسی نئے کریک ڈاؤن کی منصوبہ
بندی لگتا ہے، پیمرا الیکٹرانک میڈیا کی دنیا کا سلطان راہی ہے، اسے دھمکانے کی جرات
کون کر سکتا ہے۔ اتنے جرمانے موٹر وے پولیس نے نہیں کئے ہونگے جتنے جرمانے ایک سال
میں پیمرا نے اینکرز اور میڈیا ہاؤسز کو کئے۔
اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پیمرا جس میڈیا ہاؤس کو چاہتا ہے بند کر دیتا ہے اور جس اینکر کو چاہتا ہے ’’آف ایئر‘‘ کر دیتا ہے، اس کے باجوود مظلومیت کا رونا نا قابل فہم ہے۔ ٹیلی فون پر دھمکی دینے کی بات اگر درست ہے تواس پر کارروائی ہونی چاہیے، تاہم وزیراعظم سے زیادہ ٹیکس دینے والے چیئرمین پیمرا کو اگر وزیراعظم ملاقات کا وقت نہیں دے رہے تو پھر ابصار عالم کو چاہیے کہ وہ وفاقی وزیر ریاض پیر زادہ کی طرح عہدہ چھوڑ دیں انہیں بھی چار سال تک وزیراعظم نے ملاقات کا شرف نہیں بخشا تھا۔
نور اللہ صدیقی نے کہا کہ پیمرا اگر انصاف اور میرٹ پر اپنی آئینی ذمہ داریاں انجام دے رہا ہوتا تو اس کے حصے میں اتنی نفرت اور ردعمل نہ آتا۔ انہوں نے مزید کہاکہ جب موجودہ حکمران وزراء، قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف سینہ تان کر زبان درازی کر رہے تھے تو اس پر چیئرمین پیمرا کی حب الوطنی کی رگ کیوں نہیں پھڑکی تھی؟ چیئرمین پیمرا مگر مچھ کے آنسو بہانے کی بجائے خود کو ایک جماعت کے مفادات کے تحفظ کی سوچ پر نظرثانی کریں ورنہ انکا حال راؤ تحسین، طارق فاطمی، پرویز رشید اور مشاہد اللہ سے مختلف نہیں ہو گا۔
تبصرہ