پاکستان اور ایران کے عوام پر جوش برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
ایران کے سرحدی محافظوں کی شہادت جیسے افسوسناک واقعات کو روکنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے
تکفیری قوتیں دونوں ملکوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں:سربراہ عوامی تحریک
پاکستان اور ایران خطے کے امن اور اقتصادی استحکام کے حوالے سے انتہائی اہم کردار کے حامل ہیں
لاہور
(04 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ
پاکستان اور ایران کے عوام پر جوش برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں دونوں ممالک کے درمیان
تعلقات بگاڑنے والے امن، خوشحالی کے دشمن ہیں، دونوں ملک ملکر ایسے دہشتگردگروہوں کے
خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی طے کریں۔ سربراہ عوامی تحریک نے سیستان بارڈر پر ایرانی
سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ملوث عناصر کی
گرفتاری اور عبرتناک سزا کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ دونوں برادر اسلامی ممالک
کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے والے عناصر کو آپریشن ردّ الفساد کے تحت ڈیل کیا جائے۔
سربراہ عوامی تحریک نے ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ہاٹ لائن کی بحالی اور آپریشنل کمیٹیوں کی تشکیل سے سیستان بارڈر جیسے افسوسناک واقعات کو روکنے میں مدد ملے گی، انہوں نے کہا کہ یہ روابط مستقل بنیادوں پر استوار رہنے چاہیں، دونوں برادر ہمسایہ ممالک موجودہ علاقائی اور عالمی حالات کے تناظر میں کسی قسم کی غلط فہمی اور تناؤ کے متحمل نہیں ہوسکتے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کچھ تکفیری قوتیں دہشتگردی کے ذریعے پاکستان کو عالمی تنہائی کا شکار اور ہمسائیوں کے ساتھ اسکے دوستانہ تعلقات کو دشمنی میں بدلنے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں، ان کے خلاف بھرپور ریاستی طاقت بروئے کار آنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان اسلام کے عظیم رشتے سے منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ خطہ کے ہمسایہ اور سٹریٹیجک معاون بھی ہیں، خطہ میں امن کے قیام اور اقتصادی استحکام کے لیے مرکزی کردارکے حامل ہیں، دونوں ملکوں کا یہی اہم کردار تکفیری اور شیطانی قوتوں کے لیے تکلیف کا باعث ہے اور وہ دونوں ملکوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک دوسرے کی سا لمیت پرحملہ آور ہونیوالے نان سٹیٹ ایکٹرز کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
تبصرہ