استحصالی نظام کی پیداوار حکمران مزدوروں کو انکے حقوق نہیں دے رہے : ڈاکٹر طاہرالقادری
مزدور کا معیار زندگی بلند کئے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، عوامی تاجر اتحاد کے رہنماؤں سے گفتگو
محنت کشوں کے ساتھ ہونیوالی نا انصافیاں استحصالی نظام کو جنم دیتی ہیں
صاحب اختیار طبقات اللہ کے دوست مزدوروں سے دشمنی چھوڑ دیں
ظلم اور استحصال کے باوجود ترقی کیلئے کوشاں محنت کشوں کو سلام کرتے ہیں، سربراہ عوامی تحریک
لاہور (یکم مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دنیا کی ساری رونقیں مزدور کی محنت کی وجہ سے ہیں۔ مزدور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ مزدور کا معیار زندگی بلند کئے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ محنت کشوں کے ساتھ ہونیوالی نا انصافیاں استحصالی نظام کو جنم دیتی ہیں اس استحصالی نظام سے معاشرے میں طبقاتی تقسیم کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔ مزدوروں کے مسائل صرف قوانین کے اجراء سے حل نہیں کئے جا سکتے بلکہ اس مقصد کیلئے ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی لازم و ملزوم ہے۔ پاکستان ترقی پذیر ملک ہے اور محنت کش اس ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مزدوروں کے عالمی کے موقع پر عوامی تاجر اتحاد کے رہنماؤں سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر چیئرمین عوامی تاجر اتحاد حاجی محمد اسحق، مرکزی صدر حافظ غلام فرید، سیکرٹری جنرل الطاف رندھاوا، محبوب عالم، چوہدری افضل گجر، فاروق علوی، شیخ عامر رفیع، حاجی عبد الخالق، حاجی اخترو دیگر تاجر رہنماء موجود تھے۔
سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ تمام تر ظلم اور استحصال کے باوجود ترقی کیلئے کوشاں محنت کشوں کو سلام کرتے ہیں۔ صاحب اختیار طبقات اللہ کے دوست مزدوروں سے دشمنی چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یوم مئی پر پٹرول کی قیمتیں کم کرنے سے انکار کر کے مزدوروں سے دشمنی کی گئی ہے، استحصالی نظام کی پیداوار حکمران مزدوروں کو انکے حقوق نہیں دے رہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ مزدور کا سب سے بڑا مسئلہ روزگار، مہنگائی اور بچوں کی معیاری تعلیم ہے۔ مزدور کو اپنے حق کیلئے متحد ہو کر نکلنا ہو گا، مزدوروں کیلئے پالیسیاں دینے والے مزدوروں کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کی جدوجہد اور ایجنڈا مزدور کی زندگی میں معاشی انقلاب لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 65 فی صد آبادی مزدوری کے پیشے سے منسلک ہے مگر پارلیمنٹ 35 فی صد کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرتی ہے۔ چند درجن کھرب پتی خاندانوں نے 65 فی صد مزدور آبادی کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران مزدوروں کے خون پر اربوں سے کھربوں پتی بنے۔ 17جون کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس گردی سے شہید ہونیوالے بھی مزدور تھے۔ دریں اثناء عوامی تاجر اتحاد کے رہنماؤں کا اہم اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا جس میں تاجر رہنماؤں نے کہا کہ مزدور اپنے حق کیلئے آج بھی شکاگو کے مزدوروں کی طرح جانیں دینے کے جذبے سے سرشار ہیں۔ اجلاس میں قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ مزدوروں کی زندگی میں انقلاب لانے کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کے دس نکاتی ایجنڈے سے رہنمائی لی جائے۔ مزدور دشمن قوانین کا خاتمہ کیا جائے۔ مزدور کی کم سے کم تنخواہ ایک تولہ سونا کے برابرہونی چاہیے۔ لیبر انسپکٹرز کی فیکٹریوں میں انسپیکشن کے نظام کو بہتر کیا جائے۔
تبصرہ