مشاہد اللہ خان نے بیرون ملک علاج کیلئے بیت المال سے ہزاروں ڈالر نکلوائے: خرم نواز گنڈا پور
پانامہ کے چور اور قومی خزانے کے لٹیرے کسی کو کیا دے سکتے ہیں؟
مشاہد اللہ کو پاک فوج کے خلاف زبان درازی کرنے پر کابینہ سے نکالا گیا تھا
شریف برادران کے ذاتی ملازمین قوم کو گمراہ کرنے کی ڈیوٹی پر مامور ہیں
ن لیگ کے وزراء نے جھوٹ اور کرپشن کی فیکٹریاں لگا رکھی ہیں: سیکرٹری جنرل PAT
لاہور (یکم مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے سینیٹر مشاہد اللہ خان کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ نواز شریف کے ٹکڑوں پر پلنے والا مشاہد اللہ خان کس منہ سے ڈاکٹر طاہرالقادری پر انگلی اٹھا رہا ہے۔ مشاہد اللہ اور اسکے آقا قومی خزانے کو ’’چُوری‘‘ کی طرح کھا رہے ہیں۔ ابھی حال ہی میں مشاہد اللہ خان نے بیرون ملک علاج کیلئے بیت المال سے ہزاروں ڈالر نکلوائے ہیں، پانامہ کے چور اور قومی خزانے کے لٹیرے کسی کو کیا دے سکتے ہیں؟ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری پاکستان اور عالم اسلام کی وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت دنیا کے 90 سے زیادہ ممالک میں اسلامک سنٹرز قائم کئے ہیں، جہاں لاکھوں طلبہ اور طالبات دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید عصری علوم بھی سیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشاہد اللہ ہو یا پرویز رشید، طارق فاطمی ہو یا خواجہ سعد رفیق، عابد شیر علی ہو یا میاں عبدالمنان نواز شریف کی کابینہ میں غداروں کا ٹولہ جمع ہے جو غیر ملکی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ملکی سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشاہد اللہ کو بھی پاک فوج کے خلاف زبان درازی کرنے پر کابینہ سے نکالا گیا تھا۔ نواز شریف کے ٹکڑوں پر پلنے والا مشاہد اللہ خان زبان کو لگام دے۔ فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنیوالے اور دہشتگردوں کی سپورٹ سے اقتدار میں آنے والوں کی حقیقت سے عوام آگاہ ہو چکے ہیں۔ سیکرٹری جنرل عوامی تحریک نے کہا کہ مشاہد اللہ خان کے ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف بیانات کی حیثیت چاند پر تھوکنے کے سوا کچھ نہیں۔ ان نا اہلوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ چاند پر تھوکنے سے تھوک واپس اپنے ہی چہروں پر گرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معافی مانگ کر جدہ جانیوالوں کے ملازم وزراء روزانہ ایک نیا جھوٹ بولتے ہیں۔ مشاہد اللہ خان کذب بیانی میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے۔ ن لیگ کے وزراء نے جھوٹ اور کرپشن کی فیکٹریاں لگا رکھی ہیں۔ شریف برادران کے ذاتی ملازمین قوم کو گمراہ کرنے کی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔
تبصرہ