وزیراعلیٰ نے قاتل کو جیل سے نکلوا کر تھانہ نشتر کالونی کا ایس ایچ او لگا دیا: عوامی تحریک کور کمیٹی
شیخ عامر سلیم کو پنجاب حکومت کی اپنی جے آئی ٹی نے فائرنگ کا ذمہ دار ٹھرایا: خرم نواز گنڈاپور
قاتل کو ایس ایچ او لگانا قانون اور انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے، جواد حامد، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ و دیگر
لاہور (29 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزم انسپکٹر عامر سلیم شیخ کو جیل سے نکلوا کر ایس ایچ او نشتر کالونی تعینات کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انصاف اور قانون کے منہ پر طمانچہ قرار دیا گیا۔
اجلاس کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ شیخ عامر سلیم کو پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی نے ماڈل ٹاؤن کے معصوم شہریوں پر فائرنگ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور شیخ عامر سلیم نے جے آئی ٹی کے روبرو پولیس کی فائرنگ کا اعتراف کیا۔ پنجاب حکومت نے ایک قاتل کو ضمانت پر رہا کروا کر دوبارہ ایس ایچ او تعینات کر کے اس بات کا اعلان کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کسی آئینی، قانونی اخلاقیات کو نہیں مانتے اور نہ ہی ان کے نزدیک کسی شہری کے جان و مال کی کوئی حیثیت ہے۔ شہباز شریف نے اپنے اس اقدام سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے زخموں پر نمک چھڑکا۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ 21 جون 2014 کو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جے آئی ٹی بنائی گئی تھی جس کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ڈاکٹر عارف مشتاق تھے اس جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کی طرف سے کرنل میاں عرفان امین اور ایم آئی کی طرف سے کرنل یاسر کیانی اور آئی بی کی طرف سے ملک ظفر اقبال بطور ممبر شامل تھے۔ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندوں نے پولیس کے مؤقف کو مسترد کر دیا تھا جبکہ اسی رپورٹ میں شیخ عامر سلیم کو جے آئی ٹی نے ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے صفحہ 20 پر شیخ عامر سلیم نے اعتراف کیا کہ وہ 17 جون 2014 کے دن 11 بج کر 45 منٹ پر ماڈل ٹاؤن پہنچا تو وہاں ایس پی سکیورٹی کی زیر قیادت پہلے سے فائرنگ جاری تھی اور ایس پی سیکیورٹی کہہ رہے تھے ٹانگوں میں فائرنگ کریں۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ’’ایس ایچ او سبزہ زار شیخ عامر سلیم ویڈیو میں فائرنگ کرتا نظر آتا ہے اس بنا پر دوران تفتیش اس کو گرفتار کیا گیا۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ جو شخص پولیس کی اپنی تفتیش میں ذمہ دار ٹھہرا اسے نہ صرف ضمانت پر رہا کروایا گیا بلکہ جیل سے سیدھا ایس ایچ او نشتر کالونی لگا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شریف برادران کی خواہش پر بے گناہوں کا خون بہانے والے تمام کرداروں کو ترقیاں دی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل حکمرانوں کے خلاف قصاص تحریک کا دوسرا راؤنڈ کا جلد اعلان ہو گا اس حوالے سے مشاورت چل رہی ہے۔
تبصرہ