وزیراعظم کا مستعفی نہ ہونا ملک و قوم کی بد قسمتی ہو گی : خرم نواز گنڈاپور
وکلاء نے آئین و قانون کی بالادستی کیلئے تحریک چلائی تو بھرپور حمایت کرینگے
فیصلے کے حوالے سے وکلاء برادری عوام کی رہنمائی کرے، وکلاء رہنماؤں سے گفتگو
لاہور (23 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا مستعفی نہ ہونا ملک و قوم کی بد قسمتی ہے۔ وکلاء نے آئین و قانون کی بالادستی کیلئے تحریک چلائی تو بھر پور حمایت کریں گے۔ پانامہ فیصلے کے حوالے سے وزیر اعظم کے عہدے کا تقدس مجروح ہونے پر وکلاء برادری عوام کی رہنمائی کرے۔ پوری دنیا میں پانامہ سکینڈل میں نام آنے پرحکمرانوں گھروں کو چلے گئے مگر وزیراعظم ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔ وزیراعظم عہدے پر براجمان رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں لیکن ڈھٹائی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بننے والی جے آئی ٹی کی طرح پانامہ فیصلہ میں بننے والے جے آئی ٹی بھی وزیراعظم کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گی۔ شفاف تحقیقات کیلئے ضروری ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دے کر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں اور اپنے اوپر لگنے والے کرپشن کے الزامات کا جواب دیں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں عوامی لائرز ونگ کے سہ ماہی اجلاس کے دوران گفتگو کر رہے تھے، اس موقع پر نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، ناصر اقبال ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ و دیگر وکلاء بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پانامہ فیصلہ آنے کے بعد لیگی عہدیداران شرمندہ ہونے کی بجائے ڈھٹائی کے ساتھ مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں، یہ اخلاقی گراوٹ اور ذلت کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماتحت افسران کے سامنے پیش ہونے سے بہتر تھا کہ اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا جا تا مگرفیصلہ آنے سے پہلے خونی نعرے تحریر کرنے والوں سے اس جرات کی امید نہیں رکھی جا سکتی۔
تبصرہ